Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جدہ یاٹ کلب‘ کائٹ سرفنگ، ہائی سپیڈ بوٹنگ سمیت تفریح کے بھر پور مواقع

بچوں اور نوجوانوں کے لیے خصوصی سمر کیمپ ترتیب دیا گیا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)
شہر جدہ اپنے طویل و عریض ساحل کے اعتبار سے اندرون اور بیرون مملکت سے آنے والے سیاحوں کے لیے غیرمعمولی کشش کا حامل ہے۔
ساحل پر موجود تفریحی پارکوں کے علاوہ سیاحوں کےلیے سب سے پسندیدہ مقام آبی تفریح ہے جہاں مہم جوئی کے شوقین افراد کےلیے بھی بھر پور مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق جدہ کے ساحلی مقامات میں سب سے اہم ’جدہ یاٹ کلب‘ ہے جو اپنے وسیع ساحلی مناظر، مختلف تفریحی آپشنز اور  بحری تجربات کے حوالے سے ایک نمایاں مقام ہے۔
یہ کلب  سعودی عرب کی جانب سے بحری سیاحت کو فروغ دینے اور اقتصادی تنوع کو بڑھانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے۔

  ماہر انسٹرکٹرز آبی تفریحی پروگراموں کی  تربیت فراہم کرتے ہیں (فوٹو ایس پی اے)

جدہ یاٹ کلب میں ’رائل یاٹ ایسوسی ایشن‘ کی جانب سے لائسنس یافتہ میرین اکیڈمی کے زیر انتظام سمندری تربیتی پروگرامز مرتب کیے گئے ہیں جن کے ذریعے آبی تفریحی اور مختلف اقسام کی کشتی رانی کے شوقین افراد کو تربیت فراہم کی جاتی ہے۔
 سمندری تربیتی پروگرامز میں بچوں اور بڑوں کے لیے بادبانی کشتی اور کیل بوٹ سیلنگ، کائٹ سرفنگ اور ہائی سپیڈ بوٹنگ جیسے  پروگرامز پیش کیے جاتے ہیں۔
اکیڈمی نے تربیتی پروگرامز کے لیے عالمی معیار کے مطابق اعلی تربیت یافتہ ماہرین کی خدمات مہیا کی ہیں جو تمام تر حفاظتی اقدامات کے تحت شائقین کو تربیت فراہم کرتے ہیں۔

اس سال سعودی ٹورازم اتھارٹی نے ’کلر یور سمر‘ کا سلوگن رکھا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

یاٹ کلب میں نوجوانوں کی دلچسپی کے لیے ایک خصوصی سمر کیمپ بھی ترتیب دیا گیا ہے جس میں 7 سال اور اس سے زائد عمر کے بچے حصہ لے سکتے ہیں۔
 بچوں کو پروگرامنگ، روبوٹکس اور تھری ڈی پرنٹنگ جیسے جدید شعبوں کا تجربہ اور سمندری کھیلوں و دیگر سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
اس سال سعودی ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے موسم گرما  فیسٹول کو ’کلر یور سمر‘ کے سلوگن کے تحت شروع کیا گیا ہے۔
تفریحی  پروگرام ستمبر تک جاری رہے گا اس کے تحت 6 اہم مقامات پر سیاحت کے حوالے سے 600 سے زیادہ پروگرام پیش کیے جائیں گے۔ اس کا مقصد عالمی سیاحت کے شعبے میں مملکت کی پوزیشن کو بڑھانا ہے۔

 

شیئر: