اہم نکات
-
انڈیا امن کے لیے پاکستان کے ساتھ بیٹھے: بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زراری نے کہا کہ طالبان کی حکومت آنے کے بعد افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔
بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کو اسلام آباد میں پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ’دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ‘ کے عنوان پر منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’افغانستان کی عبوری حکومت نے جس طرزعمل کا مظاہرہ کیا وہ دوحہ معاہدے کے خلاف ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردی کے متاثرہ علاقوں میں فوجی آپرپشن کے ساتھ ساتھ وہاں سرمایہ کاری بھی کرنا ہو گی۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار افراد کو سپرد خاک کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی ڈکشنری میں سرنڈر کرنا شامل ہی نہیں ہے۔ محفوظ مستقبل کے لیے دہشت گردی کو شکست دینا ہو گی۔ ڈیجیٹیل پروپیگنڈہ عصر حاضر کا اہم چیلیج ہے لیکن نوجوانوں کو فائروال کی بجائے تیز رفتار انٹرنیٹ دینے کی ضرورت ہے۔‘
چیئرمین پیپلز پارٹی نے انڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کا کوئی مذہب، نسل یا وطن نہیں ہوتا۔ انڈیا کو یہ بات سیکھنی چاہیے کہ دہشت کی آگ ایک دن خود اپنے انجینیئر کو بھی جلا دیتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا پاکستان کے امن کے لیے ہمارے ساتھ بیٹھے۔ آئیے کشمیر کے مسئلے کو وہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کریں۔‘