متحدہ عرب امارات میں شارجہ پولیس نے کمیونٹی پروٹیکشن اینڈ پروینشن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے 35 سال بعد باپ اور بیٹی کو دوبارہ ملوا دیا۔
امارات الیوم کے مطابق امارات سے باہر رہنے والی ایک خاتون نے پولیس سے رابطہ کرکے اپنے والد کو تلاش کرنے اور ان سے ملنے کےلیے مدد طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں
خاتون نے اپے والد کو بعض خاندانی معاملات کے باعث پیدائش کے بعد سے اب تک نہیں دیکھا تھا، تین دہائیوں سے ان کا رابطہ نہیں تھا۔
کمیونٹی پروٹیکشن اینڈ پروینشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر احمد سعید الناعور نے بتایا ’خاتون کی جانب سے ایک جذباتی پیغام موصول ہوا جس میں برسوں بعد اپنے والد سے ملنے کی خواہش ظاہر کی، اس پر فوری طور پر فیملی اینڈ سوشل ایشوز یونٹ کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔‘
ٹیم نے خاتون سے براہ راست رابطہ کیا اور ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کام کیا جو اس ملاقات میں تاخیر کا باعث بن سکتی تھیں، خاتون کو امارات آنے کے لیے فضائی ٹکٹ بھی فراہم کیا گیا۔
باپ اور بیٹی کی ملاقات کےلیے ایک نجی اورمحفوظ مقام کا بھی انتظام کیا گیا، جہاں سماجی امور کے ماہرین بھی اس جذباتی لمحے میں رہنمائی کےلیے موجود تھے۔

یہ اقدام خاندانی مسائل حل کرنے میں شارجہ پولیس کے انسانی اور سماجی کردار کی نمائندگی کرتا ہے۔
اس سے قبل امارات کی ریاست عجمان کی پولیس نے ایشیائی خادمہ کی خواہش کو پورا کرتے ہوئے برسوں بعد اماراتی خاندان سے ملا یا تھا۔
سری لنکا سے تعلق رکھنے والی ’روجینا‘ ملازمت کے لیے 1982 میں امارات آئی جہاں ایک اماراتی خاندان کے ہاں پانچ برس گھر کا کام کیا۔ 1987 میں واپس لوٹ گئی تاہم اس خاندان کی طرف سے ملنے والی شفقت اور احترام اس کے دل میں رہا۔
رواں برس روجینا اپنی بیٹی کی شادی میں شرکت کےلیے امارات آئی تو اسے 40 برس قبل یہاں گزرے دنوں کی یاد ستانے لگی مگر اس کے پاس اماراتی خاندان کا کوئی ایڈریس نہیں تھا۔
سری لنکن خاتون نے عجمان پولیس کے سوشل میڈیا اکاونٹ پر رابطہ کرکے ان سے مدد کی درخواست کی تھی۔ ایشیائی خادمہ اور اماراتی خاندان کی جذباتی ملاقات خوشی کے آنسو اور خوبصورت یادوں سے بھری ہوئی تھی۔