Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بقالوں میں سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی، نئے ضوابط جاری

’تمباکو مصنوعات صارفین کی نظروں سے مکمل طور پر چھپی ہونی چاہئیں‘ ( فوٹو: سبق)
وزارت بلدیات نے عام بقالوں ’کریانہ سٹور‘ میں سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت بلدیات نے تمباکو مصنوعات کی فروخت سے متعلق سخت ضوابط جاری کیے ہیں جو عوامی صحت کے تحفظ اور تمباکو نوشی کے خلاف قوانین کے مطابق فروخت کے عمل کو منظم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’اب بقالوں اور کینٹین میں تمباکو مصنوعات کی فروخت ممنوع ہے۔ اور یہ لازم ہے کہ فروخت کی جانے والی مصنوعات منظور شدہ معیار کے مطابق ہوں۔‘
ضوابط میں ہدایت کی گئی ہے کہ ’تمباکو مصنوعات صارفین کی نظروں سے مکمل طور پر چھپی ہونی چاہییں، یعنی انہیں سو فیصد غیر مرئی رکھا جائے اور بند درازوں میں محفوظ کیا جائے۔‘
ضوابط میں کہا گیا ہے کہ ’تمباکو مصنوعات 18 سال سے کم عمر افراد یا تمباکو نوشی کے انسداد کے نظام میں متعین عمر سے کم افراد کو فروخت نہیں کی جا سکتیں۔‘
’فروخت کنندہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ خریدار سے اس کی عمر ثابت کرنے کے لیے شناخت طلب کرے تاکہ قانونی اہلیت کی تصدیق ہو سکے۔‘
ضوابط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فروخت کی جگہ پر واضح اور نمایاں وارننگ بورڈ ہونا چاہیے جس پر ایک معیاری تنبیہی عبارت کے ساتھ تمباکو نوشی کے نقصانات کی تصویریں (جیسے دل، پھیپھڑوں اور شریانوں پر اثرات) بھی موجود ہوں۔
مزید یہ کہ تمباکو کی فروخت کی ممانعت کے متعلق بھی عبارت درج ہو جو کہ عمر کے تعین کے مطابق ہو۔
وزارت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمباکو مصنوعات کی تشہیر یا ترویج ممنوع ہے اور کسی بھی ادارے یا جگہ پر، چاہے وہ ملازمین ہوں یا وزیٹرز، تمباکو نوشی کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس کے ساتھ ساتھ ’تمباکو نوشی منع ہے‘ کے واضح رہنما بورڈز نصب کیے جائیں تاکہ شعور اجاگر ہو اور متعلقہ قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

شیئر: