اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’ الاونروا‘ کا کہنا ہے کہ ’غزہ پٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ، ہر شخص کو شدید مشکلات کا سامنا ہے‘۔
سبق نیوز کے مطابق فلسطینی نیوز ایجنسی ’وفا‘ نے اونروا کی جانب سے جاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ’ غزہ پٹی میں محصور فلسطینیوں کو درپیش مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے، غزہ میں محصور فلسطینی ایک بار پھراسرائیلی قابضین کی وجہ سے نقل مکانی پرمجبور ہورہے ہیں تاہم ان کے پاس کہیں جانے کی جگہ بھی نہیں ہے‘۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی اور ’اونروا‘ کی حمایت کا مطالبہNode ID: 882919
اونروا کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’غزہ پٹی کا کوئی گوشہ یا مقام محفوظ نہیں ، نہ ہی امدادی کارکن یا صحت حتی کہ اقوام متحدہ کے کارکن بھی محفوظ نہیں‘۔
بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ وہاں کے شہری 650 دنوں سے زیادہ نہ ختم ہونے والی قتل و غارت گری کا سامنا کرنے پرمجبور ہوچکے ہیں ، ہرطرف تباہی اور مایوسی پھیلی ہوئی ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ پٹی میں جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا اندازہ اقوام متحدہ کے ریکارڈ سے لگایا جاسکتا ہے جس کے مطابق 27 مئی سے اب تک محض خوراک حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے۔

ایمنسٹی انٹرنشینل سے خطاب میں انٹونیو گوٹیرس کا مزید کہنا تھا ’ہمیں مستقل جنگل بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی اور امداد کے لیے فوری و بلا کسی تعطل کے کارروائی کی ضرورت ہے‘۔