Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کا بنایا گیا پہلا راکٹ ’ایرس‘ لانچ کے 14 سیکنڈز بعد گر کر تباہ

گلمور سپیس ٹیکنالوجیز کو حکومت نے 50 لاکھ آسٹریلوی ڈالر کی گرانٹ دی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلیا کا بنایا گیا پہلا راکٹ جو زمین کے گرد مدار میں پہنچنے کے لیے لانچ کیا گیا تھا صرف 14 سیکنڈز کے بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گلمور سپیس ٹینکالوجیز کا بنایا گیا آسٹریلیا کا پہلا راکٹ ایرس لانچ کیے جانے کے فوری بعد گر کر تباہ ہو گیا تاہم کسی قسم کے دیگر نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
راکٹ ایرس آسٹریلیا میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا پہلا تجربہ تھا جس نے ایک چھوٹے سیٹلائٹ کو زمین کے گرد مدار میں پہنچانا تھا۔ مقامی وقت کے مطابق بدھ کی صبح اس راکٹ کو ریاست کوئنزلینڈ کے شمال میں واقعی ایک گاؤں بوون میں سپیس پورٹ سے آزمائشی طور پر چھوڑا گیا تھا۔
آسٹریلیا کے آن لائن میڈیا چینلز پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ 75 فٹ لمبا راکٹ لانچ ٹاور سے نکل رہا ہے اور اپنے پیچھے دھویں کے کثیف بادل چھوڑتا ہے۔ فضا میں بلند ہونے کے کچھ دیر بعد ہی گر جاتا ہے۔
کمپنی نے فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں لانچ کو کامیابی قرار دیا ہے۔ کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ چاروں ہائبرڈ پروپیلڈ انجنوں نے درست کام کیا اور 23 سیکنڈز تک چلتے رہے جبکہ راکٹ کی پرواز کا دورانیہ 14 سیکنڈ تھا۔
گلمور سپیس ٹیکنالوجیز نے اس سے قبل مئی اور رواں ماہ کے اوائل میں بھی راکٹ کو لانچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن تکنیکی مسائل اور خراب موسم کی وجہ سے اُن آپریشنز کو روک دیا گیا تھا۔
سی ای او ایڈم گلمور نے ایک بیان میں کہا کہ وہ خوش ہیں کہ راکٹ لانچ پیڈ سے اوپر اُٹھ گیا تھا۔ ’یقیناً مجھے زیادہ خوشی ہوتی اگر پرواز کا دورانیہ زیادہ ہوتا لیکن اس سے خوش ہوں۔‘  گلمور نے فروری میں کہا تھا کہ ایک نجی راکٹ کمپنی کے لیے اپنی پہلی کوشش میں کامیابی کے ساتھ مدار میں لانچ کرنا ’کبھی کسی نے نہیں سُنا‘۔
سپیس فرم نے پہلے کہا تھا کہ اگر راکٹ زمین سے اوپر اُٹھ گیا تو وہ لانچ کو کامیاب سمجھے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لانچ سائٹ کا ’بنیادی ڈھانچہ برقرار‘ ہے۔
مقامی وٹسنڈے ریجنل کونسل کے میئر رائی کولنز نے کہا کہ حالانکہ مدار میں نہیں پہنچ سکا لیکن مکمل لانچ ایک ’بڑی کامیابی‘ ہے۔

آسٹریلیا کی سرزمین سے اب تک صرف دو راکٹ کامیابی سے مدار میں پہنچے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے فیس بک پر لکھا کہ ’یہ ہمارے خطے میں مستقبل کی تجارتی خلائی صنعت کی بڑی چھلانگ کی طرف ایک اہم پہلا قدم ہے۔‘
گلمور سپیس ٹیکنالوجیز کے پاس نجی فنڈز ہیں اور اسے ایرس راکٹ کو مزید بہتر بنانے کے لیے رواں ماہ ملک کی وفاقی حکومت کی جانب سے 50 لاکھ آسٹریلوی ڈالر کی گرانٹ بھی دی گئی۔ فرم نے سنہ 2023 میں حکومت کے ساتھ نئی خلائی ٹیکنالوجیز کی ترقی اور کمرشلائزیشن کو آگے بڑھانے کے لیے 52 لاکھ ڈالر گرانٹ کا معاہدہ کیا تھا۔
ایرو سپیس نیوز پلیٹ فارم ’ناسا سپیس فلائٹ‘ کے مطابق اس سے قبل بھی آسٹریلیا سے سینکڑوں بار مدار کی جانب راکٹ بھیجنے کی کوششیں کی گئیں جن میں سے اب تک صرف دو کامیاب رہی ہیں۔

 

شیئر: