Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ پر قبضہ، اقوام متحدہ کا اسرائیل سے منصوبہ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ

آسٹریلیا نے کہا کہ ’اسرائیل اس راستے پر نہ جائے جو انسانی تباہی کو مزید بڑھا دے گا‘ (فوٹو:اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک کا کہنا ہے کہ ’غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی قبضے کے اسرائیلی حکومت کے منصوبے کو فوری طور پر روک دیا جانا چاہیے۔‘
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ (منصوبہ) عالمی عدالتِ انصاف کے اس فیصلے کے خلاف ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو دو ریاستوں کے متفقہ حل اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے جلد از جلد اپنے قبضے کو ختم کرنا چاہیے۔‘
آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ ’آسٹریلیا اسرائیل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس راستے پر نہ جائے جو غزہ میں انسانی تباہی کو مزید بڑھا دے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’دو ریاستی حل ہی پائیدار امن کے لیے واحد راستہ ہے: ایک فلسطینی ریاست اور اسرائیل کی ریاست، جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر امن اور سلامتی کے ساتھ مل کر رہیں۔‘
آسٹریلیا نے ابھی تک مغربی اتحادیوں برطانیہ، کینیڈا اور فرانس کی طرح یہ اعلان نہیں کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا تاہم اس نے کہا ہے کہ وہ ’مناسب وقت‘ پر فیصلہ کرے گا۔
آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ کا یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو کے جواب میں سامنے آیا ہے جس انہوں نے بتایا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ کا فوجی کنٹرول حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

جمعے کو اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دی (فوٹو: گیٹی امیجز)

برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے کہا ہے کہ ’اسرائیل کا غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کا فیصلہ غلط ہے۔‘ انہوں نے یروشلم کی حکومت پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی۔
اپنے ایک بیان میں کیئر سٹارمر نے کہا کہ ’غزہ میں اپنی جارحیت کو مزید تیز کرنے کا اسرائیلی حکومت کا فیصلہ غلط ہے اور ہم اس پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اقدام اس تنازع کو ختم کرنے یا یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے میں مدد دینے کے لیے کچھ نہیں کرے گا۔ اس سے صرف مزید خونریزی ہوگی۔‘
ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بھی اسرائیل کے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’بنیاد پرست نیتن یاہو حکومت کی طرف سے نسل کشی جاری رکھنے اور اپنے قبضے کو بڑھانے کے لیے اُٹھائے گئے ہر قدم نے عالمی امن اور سلامتی کے لیے شدید دھچکا لگایا ہے۔‘
جمعے کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
سکیورٹی کابینہ کے اجلاس سے قبل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں جب بنیامین نیتن یاہو سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل غزہ کے تمام علاقوں کا کنٹرول سنبھال لے گا، تو ان کا جواب تھا: ’ہم ارادہ رکھتے ہیں وہاں سے حماس کو ختم کرنے کا، اپنی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے، غزہ کی آبادی کو آزادی دلانا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم اس پر تسلط نہیں چاہتے۔ ہم اسے عرب افواج کے حوالے کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں دھمکی دیے بغیر اس پر صحیح طریقے سے حکومت کریں گی اور غزہ والوں کو اچھی زندگی دیں گی۔‘

 

شیئر: