مصر نے اتوار کو تاریخی ورثے کے تحفظ اور ثقافتی املاک کی غیرقانونی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے قاہرہ کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر برطانیہ اور جرمنی میں موجود 13 فن پاروں کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
خارجہ امور اور سیاحت کی وزارتوں نے برطانوی اور جرمن حکام کے ساتھ مل کر قدیم مصری تہذیب کے مختلف ادوار کے آثار کو سمگلروں سے برآمد کیا۔
مزید پڑھیں
-
مصر میں سمندر کی تہہ سے نوادرات نکالنے والے چور کیسے پکڑے گئے؟Node ID: 883456
-
سعودی عرب میں نوادرات کی حفاظت کے لیے نئی مہم کا آغازNode ID: 891282
برطانیہ پہنچنے والے 10 ٹکڑوں میں چونے کے پتھر کے میت کی تختی، ایک چھوٹا کتبہ، ایک کانسی کے تاج کا ٹکڑا، موتیوں والا میت کا ماسک، اور سیاہ پتھر کے میت کے کئی کتبے شامل ہیں۔
وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ لندن میٹروپولیٹن پولیس نے نوادرات کی سمگلنگ میں مہارت رکھنے والے بین الاقوامی نیٹ ورک کے ذریعے مصر سے ان کے غیرقانونی طور پر برطانیہ پہنچنے کی تصدیق کے بعد یہ نوادرات ضبط کر لیے ہیں۔
جرمنی کے شہر ہیمبرگ شہر کے حکام نے مصر کی وزارت کو شہر کے عجائب گھر میں محفوظ کئی نمونے واپس کرنے کے اپنے ارادے سے آگاہ کیا۔ اس سے قبل جرمنی میں حکام نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ یہ اشیاء غیرقانونی طور پر مصر سے وہاں پہنچی ہیں۔
ان اشیا میں تین ٹکڑوں میں ایک کھوپڑی اور ایک ممی کا ہاتھ، نیز ایک کتبہ شامل ہے جو قدیم مصری تہذیب میں زندگی کی علامت تھا۔
مصری حکام مختلف ممالک سے سمگل شدہ نوادرات کی برآمدگی اور اس طرح کی اشیاء کی سمگلنگ کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے مصر میں حکام نے جنوبی سینائی میں نیویبا پورٹ پر 2189 قدیم ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھیپ سمگل کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔