Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے جہاز گرانے کے بعد مزید کارروائی نہ کرنے کا دباؤ آیا: وزیر داخلہ محسن نقوی

پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان پر دباؤ آیا کہ جہاز گرانے کے بعد انڈیا کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
اتوار کو لاہور میں سیمینار سے خطاب میں محسن نقوی نے کہا کہ ’انڈیا کے جہاز گرانے کے بعد جب انہوں نے دوبارہ حملہ کیا تو دنیا کا کوئی ملک نہیں تھا جس نے پاکستان پر دباؤ نہ ڈالا ہو کہ ہم حملہ نہ کریں، آپ نے پہلے ہی ان کے جہاز گرا کر برتری حاصل کر لی ہے تو آپ حملہ نہ کریں۔‘
’اتنا دباؤ تھا لیکن اس کے باوجود فیلڈ مارشل اور وزیراعظم کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے سارا دباؤ سہا اور انڈیا کو منہ توڑ جواب دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بہترین کارکردگی دکھائی، انڈیا جو بھی منصوبہ بندی کرتا تھا ہمیں بروقت معلوم ہو جاتا تھا۔ انڈین فوج کی ہر موومنٹ ہمارے پاس وقت سے پہلے پہنچ جاتی تھی، چاہے وہ کوئی منصوبہ بندی کرتے تھے چاہے ان کے جہاز اڑتے تھے یا کوئی بھی اور تفصیلات تھیں۔‘
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’جب انڈیا کے جہاز گر گئے تو یہ فیصلہ ہوا کہ جب تک ثبوت نہیں ہو گا ہم اعلان نہیں کریں گے کہ ہم نے اتنے جہاز گرائے۔ ہمیں ریڈار کے ذریعے جہازوں کے گرنے کا پتہ چل چکا تھا لیکن ہمیں ثبوت چاہیے تھے۔‘
’منٹوں میں ویڈیوز ہمارے پاس موجود تھیں، مار گرائے جانے والے چھ انڈین طیاروں کی ویڈیوز ہمارے پاس موجود ہیں۔ تو میں ان پس پردہ مجاہدوں کو آج سب سے زیادہ خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا کیونکہ ان کا ذکر سب سے کم ہوتا ہے۔‘
محسن نقوی نے انڈیں ھملے کے حوالے سے کہا کہ ’انڈیا نے ہماری ایک اتنہائی اہم بیس پر سات میزائل فائر کیے لیکن ان میں سے ایک بھی میزائل بیس کے اندر جا کر نہیں گرا۔ کچھ پہلے گر گئے کچھ بیس کے باہر گر گئے اور کچھ سائیڈ پر گر گئے لیکن کوئی بھی میزائل بیس کے اندر جا کر نہیں گرا۔‘
’انہوں نے نور خان بیس پر حملہ کیا لیکن ہمارا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ہمارا باقی بیسوں پر بھی کوئی نقصان نہیں ہوا صرف ایک بیس پر ہماری فضائیہ کے جوان شہید ہوئے۔‘
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انڈیا کی اور بہت سی چیزیں ہمارے ٹارگٹ میں تھیں اور ہم باآسانی انہیں نشانہ بنا سکتے تھے، لیکن ہم نے جتنا بڑا ان پر حملہ کر دیا تھا وہ یہ ہی ہضم کر لیتے تو بڑی بات تھی۔
انہوں نے انڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اجیت دوول اور امیت شاہ اصل میں اس پورے ڈرامے کے پیچھے تھے، یہ دونوں انڈین حکومت چلا رہے ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے مزید کہا کہ انڈیا کے ساتھ جنگ میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں متحد اور ایک دوسرے کو سپورٹ کر رہی تھیں، انڈیا پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے، جب تک کشمیریوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
 

 

شیئر: