سعودی عرب میں ریجنل کلاؤڈ سیڈنگ پروگرام کا دائرہ مملکت کے 6 اہم علاقوں ریاض، مکہ، قصیم، حائل، الباحہ اور عسیر تک بڑھایا جا رہا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق کلائمنٹ سٹڈیز اور بارش کی تقسیم کی نوعیت کی بنیاد پر مملکت کے تمام علاقوں میں اسے مرحلہ وار وسعت دینے کا منصوبہ ہے۔
کلاؤڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی سے مخصوص بادلوں کی خصوصیات کا فائدہ اٹھا کر بارش برسنے کی گنجائش میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ خصوصی طیاروں کے ذریعے بادلوں پر ماحول دوست مواد سپرے کیا جاتا ہے جس سے بادلوں کے برسنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
بادلوں کو منتشر کرنے کی کوئی کارروائی نہیں کی ، محکمہ موسمیاتNode ID: 355301
-
بادلوں میں گھرے معلق پل پر واکنگ ٹریکNode ID: 585986
-
’مملکت میں بادلوں کو منتشر کرنے کا کوئی عملی پروگرام نہیں‘Node ID: 734501
-
باحہ: موسم سرما میں پہاڑوں کی چوٹیاں گھنے بادلوں سے بغلگیرNode ID: 828856
یہ پروگرام وژن 2030 کے اہداف کا حصہ ہے جسے ’گرین سعودی عرب‘ اور ’گرین مشرق وسطی‘ انیشیٹو کے تحت شروع کیا گیا۔ اس کا مقصد بارش ک سطح میں اضافہ کرنا، پانی کے نئے ذرائع پیدا کرنا، شجر کاری میں اضافہ، صحرائی پھیلاؤ کو روکنا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔
ریاض، حائل اور قصیم میں پروگرام کا آغازہوچکا ہے۔ گزشتہ برس سعودی عرب نے اس حوالے سے کئی اقدامات کیے۔
کلاؤڈ سیڈنگ پروگرام کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر انجینیئر ایمن البار نے بتایا سعودی عرب میں ٹیکنالوجی کا پہلا تجربہ 1986 میں کیا گیا۔ 2004 میں عسیر اور 2006 میں وسطی علاقوں میں تجربات ہوئے تاہم 2022 میں اس پروگرام کو باضابطہ طور پر شروع کیا گیا۔
اب تک تقریبا 752 پروازیں مکمل ہوچکی ہیں جن میں 1879 گھنٹے صرف ہوئے جبکہ 51 تحقیقی پروازیں بھی کی گئیں جو 169 گھنٹوں پر محیط تھیں۔
سعودی عرب میں کلاؤڈ سیڈنگ پروگرام کو مزید وسعت دی جارہی ہے۔