سعودی کابینہ نے بین الاقوامی برادری خصوصا سلامتی کونسل کے مستقل ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام اور مقبوضہ علاقوں کے خلا ف اسرائیلی جرائم رکوانے کےلیے فوری اقدامات کریں۔
کابینہ کا اجلاس منگل کو نیوم میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہوا، جس میں علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
سعودی ولی عہد نے امارات کے صدر، جنوبی کوریا کے صدر اور اٹلی کی وزیراعظم کے ساتھ ہونے والے ٹیلی فونک رابطوں اور سیر الیون کے صدر کی جانب سے موصول ہونے والے مکتوب کے بارے میں آگاہ کیا۔
ایس پی اے کے مطابق اجلاس کے بعد قائم مقام وزیر اطلاعات نے بتایا کابینہ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے نام نہاد ’گریٹر اسرائیل وژن‘ کے حوالے سے بیانات کی شدید مذمت کی، اسرائیلی حکام کے توسیع پسندانہ خیالات اور آباد کاری کے منصوبوں کو مسترد کیا ہے۔
کابینہ نے مقبوضہ یروشلم کے اطراف بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کی بھی شدید مذمت کی۔
متعلقہ بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر اپنی سرزمین پر آزاد اور خود مختار ریاست قائم کےلیے فلسطینی عوام کے تاریخی اور قانونی حق کی توثیق کی گئی۔
اجلاس نے سعودی عرب کی ان تمام سفارتی کوششوں کی سپورٹ کا اعادہ کیا جن کا مقصد روس یوکرین کے بحران کو پر امن طریقوں سے حل کرنا اور دونوں ملکوں کے درمیان امن کا حصول ہے۔
کابینہ نے اس حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کی روس کے صدر پوتن، یوکرین کے صدر زیلسنسی اور یورپی رہنماوں کی ملاقاتوں کا بھی خیرمقدم کیا۔