غیر ملکی خاتون سیاح سے غیر ضروری سوالات، واقعے میں ملوث پولیس افسر معطل
غیر ملکی خاتون سیاح سے غیر ضروری سوالات، واقعے میں ملوث پولیس افسر معطل
پیر 25 اگست 2025 12:24
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
غیرملکی خاتون سیاح کی سکیورٹی پر معمور پولیس افسران نے خاتون سے غیر ضروری سوالات کیے تھے۔ (فوٹو: اچی بوٹس یوٹیوب)
ڈی آئی جی ہزارہ ناصر محمود ستی نے غیر ملکی خاتون سیاح سے پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر ضروری سوالات کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
اتوار کو ہزارہ پولیس کے فیس بک پیج سے جاری کیے بیان کے مطابق واقعے میں ملوث لانس ہیڈ کانسٹیبل خیرالرحمن کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ کانسٹیبل شاہد اور وسیم کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
انکوائری کے لیے ڈی پی او بٹگرام محمد ایاز خان کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے، جو مکمل تحقیقات کر کے جلد از جلد رپورٹ ڈی آئی جی ہزارہ کو پیش کریں گے۔
ڈی آئی جی ہزارہ ناصر محمود ستی نے کہا ہے کہ ہزارہ پولیس میں نظم و ضبط، پیشہ ورانہ رویہ اور سیاح دوست ماحول اور سیاحوں کو مکمل جانی و مالی تحفظ کی فراہمی اولین ترجیح ہے، اور کسی قسم کی غفلت یا غیر ذمہ دارانہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی جی خیبرپختونخواہ ذوالفقار حمید کی ہدایات کے مطابق مستقبل میں ملازمین کو غیر ملکی سیاحوں کیساتھ خوش اخلاقی اور دوستانہ رویے کے فروغ کیلئے ورکشاپ اور ٹریننگ سیشن کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں اور دنیا بھر سیاحوں کے تحفظ و اچھے رویہ کے حوالے سے خیبرپختونخواہ پولیس کا جو عوام دوست تاثر ہے اس کو برقرار رکھا جاسکے۔
واضح رہے کچھ روز قبل ڈچ موٹرسائیکل رائیڈر اور مقبول یوٹیوبر نورالی جو اِچی بوٹس کے نام سے جانی جاتی ہیں، نے شمالی پاکستان کے سفر کے دوران اپنے ولاگ میں ملے جلے تجربات شیئر کیے۔
28 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز رکھنے والی نورالی نے ایک ویڈیو میں اسلام آباد سے بشام تک کے گیارہ گھنٹے طویل سفر کی روداد بیان کی۔
انہوں نے مقامی لوگوں کی مہمان نوازی اور خوبصورت مناظر کی تعریف کی، مگر ساتھ ہی پولیس کے رویے کے بارے میں کچھ ناخوشگوار پہلو بھی بیان کیے۔ غیر ملکی سیاحوں کی حفاظت کے لیے مخصوص علاقوں میں پولیس اور اینٹی ٹیررازم فورس کے اہلکار ساتھ رہتے ہیں، اور اسی دوران نورالی کے ساتھ بھی یہ انتظامات کیے گئے تھے۔
نورالی کے مطابق کچھ اہلکاروں نے ان سے ذاتی سوالات کیے جیسے کہ عمر، شادی شدہ ہونے یا نہ ہونے اور بغیر شوہر سفر کرنے کی وجہ۔ نورالی نے نرمی سے جواب دیتے ہوئے پوچھا ’کیا یہ پولیس کا سوال ہے؟‘ تاکہ وہ اپنی بے چینی ظاہر کر سکیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی فرد کو قصوروار نہیں ٹھہراتیں اور ایک پولیس والے نے معافی بھی مانگی جسے انہوں نے خوشدلی سے قبول کیا۔