Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی ہسپتال پر اسرائیلی حملے، طبی و امدادی کارکنوں اور میڈیا کو نشانہ بنانے کی مذمت

بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی جاری خلاف ورزیوں کو مسترد کیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلکس پر اسرائیلی فوج کے حملے، طبی اور امدادی کارکنوں اور میڈیا ورکرز کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے بیان میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی جاری خلاف ورزیوں کو مسترد کیا۔
بین الاقوامی برادری سے ان اسرائیلی جرائم کے خاتمے کے خاتمے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ طبی، امدادی اور میڈیا ورکزز کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
 یاد رہے غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہک کہ اسرائیل نے پیر کو فضائی حملے میں جنوبی غزہ کے مرکزی ہسپتال ناصر ہسپتال کی چوتھی منزل کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد مارے گئے، جن میں چار صحافی  شامل تھے۔
 یہ حملہ ’ڈبل ٹیپ‘ حملہ تھا، یعنی پہلے ایک میزائل سے حملہ کیا گیا، اور کچھ ہی لمحوں بعد دوسرا میزائل اُس وقت فائر کیا گیا جب امدادی کارکن موقع پر پہنچے۔

Caption

 حملے میں برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ کنٹریکٹ پر بطور کیمرہ مین کام کرنے والے حسام المصری، فوٹو جرنلسٹ محمد سلامہ، دی انڈیپنڈنٹ عربی اور ایسوسی ایٹڈ پریس سے منسلک رہنے والی مریم ابو دقہ اور این بی سی نیٹ ورک کے معاذ ابو تہہ جان سے گئے جبکہ روئٹر کے لیے فوٹوگرافر کے طور پر کام کرنے والے حاتم خالد زخمی ہو گئے۔
ناصر ہسپتال، جو کہ جنوبی غزہ کا سب سے بڑا طبی مرکز ہے، پچھلے 22 ماہ کی جنگ کے دوران متعدد بار حملوں اور چھاپوں کا نشانہ بن چکا ہے۔ ہسپتال میں طبی عملے اور ادویات کی شدید قلت ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس مخصوص حملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، البتہ بعد میں کہا کہ وہ خان یونس کے ناصر ہسپتال کے علاقے میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کرے گی۔

 

شیئر: