Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نے امریکہ پر ٹیرف صفر کرنے کی پیشکش کی ہے، لیکن اب دیر ہوچکی ہے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ انڈیا نے امریکی مصنوعات پر عائد محصولات کو مکمل طور پر ختم  کرنے کی پیشکش کی ہے لیکن اب دیر ہوچکی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ ’ہماری انڈیا کے ساتھ شراکت داری یک طرفہ ہے۔ انہوں نے اب پیشکش کی ہے کہ وہ محصولات کو مکمل طور پر ختم کر دیں گے، لیکن اب دیر ہو چکی ہے۔ انہیں یہ سالوں پہلے کرنا چاہیے تھا۔‘
ان کے اس بیان پر واشنگٹن میں انڈین سفارتخانے نے فوری طور پر کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ انڈین مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف لگ چکا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’جو بات بہت کم لوگ سمجھتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم انڈیا کے ساتھ بہت کم تجارت کرتے ہیں، لیکن وہ ہمارے ساتھ بہت زیادہ کاروبار کرتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں، وہ ہمیں بھاری مقدار میں اشیاء فروخت کرتے ہیں، ہم ان کے سب سے بڑے 'کلائنٹ' ہیں، لیکن ہم انہیں بہت کم چیزیں بیچتے ہیں۔ اب تک یہ ایک مکمل طور پر یک طرفہ تعلق رہا ہے، اور ایسا کئی دہائیوں سے ہو رہا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ انڈیا نے اب تک ہم پر اتنے زیادہ ٹیرف (محصولات) عائد کیے ہیں، دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ، کہ ہماری کمپنیاں انڈیا میں اپنی مصنوعات فروخت ہی نہیں کر سکتیں۔ یہ مکمل طور پر یک طرفہ نقصان دہ تعلق رہا ہے۔ مزید یہ کہ انڈیا اپنا زیادہ تر تیل اور دفاعی ساز و سامان روس سے خریدتا ہے، امریکہ سے بہت کم۔
اب انہوں نے محصولات کو مکمل طور پر ختم کرنے کی پیشکش کی ہے، لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ انہیں یہ کام کئی سال پہلے کر لینا چاہیے تھا۔‘
بس کچھ سادہ حقائق جن پر لوگوں کو غور کرنا چاہیے!!!"

شیئر: