Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے قبل فلسطینی نائب صدر کی ملاقات

فلسطینی کاز کی سپورٹ کے حوالے سے کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے پیر کو ریاض کے قصر یمامہ میں فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ نے ملاقات میں فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق فلسطینی کاز اور فلسطینی عوام کے مفادات کی سپورٹ کے حوالے سے کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیر مملکت، کابینہ کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکرٹ مساعد بن محمد العیبان اور دیگر سینیئر فلسطینی اور سعودی حکام بھی موجود تھے۔
یاد رہے فرانس، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کم از کم دس ملکوں نے ستمبر کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اردہ ظاہر کیا ہے۔
یہ اعلان اس سال جولائی میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں ہونے والی ایک کانفرنس میں کیا گیا تھا، جس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کے دو ریاستی حل کے سپورٹ کی گئی۔
فلسطینی نائب صدر نے سعودی ولی عہد کے ساتھ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے فلسطینی وفد پر ویزے کی پابندی کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔ فلسینی وفد کو 22 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق دونوں رہنماوں نے مغربی کنارے اور یروشلم کی خطرناک صورتحال، بستیوں کی تعمیر، آباد کاروں کے تشدد اور اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینوں کے ٹیکس ریونیو روکے جانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
حسین الشیخ نے غزہ میں جنگ بندی، امداد کی فراہمی، غزہ کو فلسطینی خود مختاری کے تحت مغربی کنارے سے ملانے اور بحیرہ روم کے انکلیو سے مکمل اسرائیلی انخلا کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

 

شیئر: