سعودی عرب کے علاقے حائل میں دیہی سیاحت خوب پھل پھول رہی ہے اور آنے والوں کو طمانیت، قدرتی حسن اور سعودی عرب کی دیہی زندگی کا مستند تجربہ پیش کر رہی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس علاقے کے فارمز کو مالکان نے محفوظ کر رکھا ہے تاکہ مہمان جب یہاں آئیں تو روایتی زراعت اور میراث سے جُڑ سکیں۔

سیاح جب چلتے چلتے کھجور کے جُھنڈ سے گزرتے ہیں یا ترنج کے درختوں میں سے ہوتے ہوئے راستہ بناتے ہیں تو ایک اطمینان بخش اور پُرسکون ماحول میں ڈوب جاتے ہیں اور یہ سب کچھ حائل کے لینڈ سکیپ کی زرخیزی کا آئینہ دار ہے۔
یہان آنے والے اگر بیٹھنا چاہیں تو ان کے لیے سایے میں نشستیں بنی ہوئی ہیں جہاں وہ فطرت کی خوبصورتی کے بیچوں بیچ روایتی عربی کافی کا مزا لے کر ریلیکس بھی کر سکتے ہیں۔
دیہی جھونپڑیاں، قطرہ قطرہ گرتا پانی، فوارے، اور بچوں کے کھیلنے کے مقامات، آنے والوں کے تجربے کو مزید سحر انگیز بنا دیتے ہیں۔

کئی سائٹس پر آج بھی آبپاشی کے روایتی طریقوں کا مظاہرہ کر کے دکھایا جاتا ہے جن میں بلیک سٹون واٹر پمپ بھی شامل ہے جس کی مخصوص آہنگ والی آواز ماضی کی اس تجربے کی یاد تازہ کر دیتی ہے جب گہرے کنوؤں سے اسی طرح پانی نکالا جاتا تھا۔
لوگوں کے دیکھنے کے لیے حائل میں شہد نکالنے کے روایتی طریقے بھی ہیں، وہاں کی تہذیبی میراث سے مزین کافی کے پیالے اور خوشبودار دھونیاں دینے والے کنٹینر بھی جن سے ریجن کے دستکاروں کی روایتی کاریگری کی عکاسی ہوتی ہے۔
