Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشت گردی اور امریکی کے قتل میں ملوث شہری کو سزائے موت

’الرشید‘ کے مجرمانہ ریکارڈ کی تفصیلات میڈیا میں جاری کی گئی ہیں (فوٹو: اخبار 24)
سعودی وزارت داخلہ نے منگل کو دہشت گردی میں ملوث شہری عبدالعزیز الرشید کی سزائے موت پرعمل درآمد کیا ہے۔ 
اخبار24 کے مطابق ’الرشید‘ کے مجرمانہ ریکارڈ کی تفصیلات میڈیا میں جاری کی گئی ہیں۔ جرائم کی ایک طویل فہرست ہے۔
مجرمانہ ریکارڈ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر فائرنگ، امن عامہ کو نقصان پہنچانے کے لیے اسلحہ رکھنا اور معاشرے کے امن و سکون کو تہہ وبالا کرنا شامل تھا۔
عرب میڈیا میں اکتوبر 2014 میں عبدالعزیز الرشید اس وقت سرخیوں میں آیا جب اس پر ریاض میں ایک امریکی کو ہلاک اور دوسرے کو زخمی کرنے میں ملوث ہونے کا الزام لگا۔
ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس کے پاس امریکی اور سعودی شہریت تھی اور وہ متعدد بار یورپی اورعرب ممالک کے دورے کرچکا تھا۔
وہ ایک کمپنی میں ملازم تھا جو سعودی نیشنل گارڈ کی کنٹریکٹ کمپنی کے طور پر خدمات انجام دیتی تھی تاہم اسے انتظامی اور نامناسب رویے کی بنیاد پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق الرشید نے مجرمانہ کارروائی انتقامی طورپر کی تھی، جن امریکیوں پر وہ حملے میں ملوث تھا وہ بھی اسی کمپنی میں کام کرتے تھے۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ الرشید کو امریکہ میں کام کے دوران منشیات کے کیس میں ملازمت سے نکالا گیا تھا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ جس امریکی کو الرشید نے قتل کیا تھا وہ اسی کمپنی میں اہم اور ذمہ دار عہدے پر فائز تھا اور وہ اس کی ملازمت سے برطرفی کا سبب بنا تھا۔
الرشید کو ایک بار امریکہ میں پولیس نے نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے کے الزام میں بھی گرفتار کیا تھا یہ واقعہ جرم کا ارتکاب سے کئی برس قبل کا تھا۔
سال 2011 کے وسط میں الرشید کو امریکی حکام نے اس وقت اس کی عمر21 برس تھی بعدازاں وہ امریکہ سے نکل گیا۔

 

شیئر: