اہم نکات
دریائے چناب، راوی اور ستلج میں ایک مرتبہ پھر سیلابی صورتحال کا سامنا
6 سے 9 ستمبر کے دوران شدید بارشوں کی پیشگوئی
پنجاب میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ
پنجاب کے لیے مون سون بارشوں کا دسواں سپیل الرٹ جاری
انڈیا پانی کے ذریعے دہشت گردی کر رہا ہے ، بلاول بھٹو
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’انڈیا پانی کے ذریعے دہشت گردی کر رہا ہے اور پاکستانی عوام کو نشانہ بنا رہا ہے۔‘
جمعے کو قصور سیلاب متاثرین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’مودی سرکار نے عالمی قانون کو توڑ کر کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو نہیں مانتے۔ انڈیا ہمارے ساتھ سندھ طاس معاہدے کے تحت دیٹا شیئر نہیں کر رہا۔ انڈیا کو مجبور کریں گے کہ عالمی قوانین کی پاسداری کرے۔‘
’انڈیا سند طاس معاہدے کو مانے یا ہمارے دریا واپس کرے۔ انڈیا انسانیت کو بھول گیا ہے اور ہمارے ساتھ پانی ڈیٹا سیئر نہیں کر رہا۔ آخری وقت پر بتایا کہ پانی چھوڑ رہے ہیں مگر یہ نہیں بتایا کہ کتنا پانی چھوڑ رہے ہیں۔‘
وزیراعلی خیبر پختونخوا کا افعان قونصلیٹ کا دورہ، زلزلے سے نقصان پر اظہارِ افسوس
خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے پشاور میں افغان قونصلیٹ کے دورہ کیا اور پڑوسی ملک میں زلزلے سے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
جاری کیے گئے بیان کے مطابق قونصلیٹ پہنچنے پر افعان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے وزیراعلٰی کا استقبال کیا۔
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ بھی وزیراعلٰی کے ہمراہ تھے۔
وزیراعلٰی نے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے مرنے والے افعان شہریوں کے لیے فاتحہ پڑھی اور کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام افعان بہن بھائیوں کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’مشکل کی اس گھڑی میں ہم متاثرین اور افعان حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
افعان قونصل جنرل کی درخواست پر وزیراعلی نے متاثرین کے لیے مزید ایک ہزار خیمے اور ادویات بھیجنے کی ہدایت بھی کی۔
انڈیا کا دریائے ستلج میں ہائی فلڈ کا انتباہ، پنجاب میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری
دریائے چناب، راوی اور ستلج میں ایک مرتبہ پھر سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔
محکمہ آبی ذخائر نے جمعے کو جاری اعلامیے میں کہا ہے کہ انڈیا نے دریائے ستلج میں دو مقامات پر ہائی فلڈ الرٹ کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔
دریائے ستلج میں ہریک اور فیروزپور کے مقام پر فلڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز بھی دریائے ستلج میں دو مقامات پر ہائی فلڈ الرٹ جاری کیا گیا تھا۔
6 سے 9 ستمبر کے دوران شدید بارشوں کی پیشگوئی، پنجاب میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ
محکمہ موسمیات نے 6 سے 9 ستمبر کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
اس دوران حیدرآباد اور کراچی کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بارشوں سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیدنگ کا بھی امکان ہے۔
جمعے کو جاری ہونے والے بیان میں محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ انڈین ریاست مدھیہ پردیش پر اس وقت ہوا کا کم دباؤ واقع ہے جس کے مغرب یا شمال مغرب کی طرف بڑھنے کے امکانات موجود ہیں۔ ہوا کا یہ دباؤ 6 ستمبر کو راجستھان سے ملحقہ سندھ کے علاقوں تک پہنچ سکتا ہے۔
موسمی نظام کے باعث سندھ اور پنجاب کے مشرقی علاقوں میں 6 ستمبر سے شدید مون سون ہوائیں داخل ہونے کی توقع ہے۔ پاکستان کے تمام علاقے اس موسمی نظام کے زیرِ اثر آئیں گے۔
صوبہ پنجاب میں 3 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کو ریسکیو کیا گیا، پنجاب پولیس
پنجاب پولیس کی طرف سے ریسکیو کیے گئے سیلاب متاثرین کی تعداد 3 لاکھ 55 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور سمیت مختلف اضلاع میں پولیس کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق پنجاب پولیس اب تک ایک لاکھ 38 ہزار 969 مردوں، ایک لاکھ 5 ہزار 509 خواتین، ایک لاکھ 10 ہزار 588 بچوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کر چکی ہے۔
پولیس نے سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے چار لاکھ 75 ہزار 808 مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر پہنچا چکی ہے۔
پنجاب کے لیے مون سون بارشوں کا دسواں سپیل الرٹ جاری
پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبے کے لیے مون سون بارشوں کا 10واں سپیل الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق 6 سے 9 ستمبر کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی ہے۔
راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گوجرانولہ، لاہور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، اور میانوالی میں بارشیں متوقع ہیں
ڈیرہ غازی خان، ملتان اور راجن پور میں بھی بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق 7 سے 9 ستمبر کے دوران ڈیرہ غازی خان رودکوہیوں میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
بڑے شہروں میں مون سون بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر سکتے ہیں۔
صوبہ سندھ میں چھ ستمبر کی شام سے بارشوں کا آغاز
صوبہ سندھ میں چھ ستمبر کی شام یا رات سے بارشوں کے سلسلے کا آغاز ہو گا جو نو ستمبر تک جاری رہے گا۔
اس دوران تھرپارکر (مٹھی، اسلام کوٹ، نگرپارکر، چھاچھرو، ڈھلی، ڈیپلو، کلوئی)، عمر کوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، خیرپور، شہید بینظیر آباد، مٹیاری، ٹنڈو الہ یار، ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، کراچی، ٹھٹھہ، بدین سجاول، جامشورو، دادو، کشمور، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شکارپور اور گھوٹکی میں اکثر مقامات پرتیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ کہیں کہیں موسلادھار یا شدید موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔
پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں کے مزید متاثر ہونے کا خدشہ
صوبہ پنجاب کے مختلف حصوں میں 8 ستمبر کی شام رات کو بارش کا امکان ہے۔ اس دوران لاہور، قصور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، اوکاڑہ، ساہیوال، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، خانیوال، ملتان، لودھراں، بہاولپور، رحیم یار خان، راجن پور، کوٹ ادو اور ڈیرہ غازی خان میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش ہو گی۔
جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔
اس دوران اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد اور وزیر آباد میں بھی تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔
بلوچستان کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ
بلوچستان میں 7 سے 9 ستمبر کے دوران بارکھان، موسیٰ خیل، لورالائی، سبی، ژوب، نصیر آباد، بولان، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، پسنی، اورماڑہ اور گوادر میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور چند مقامات پر موسلادھار بارش کی پیشگوئی ہے۔
بالائی خیبرپختونخوا، مری اور کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں چھ ستمبر کی شام سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گا جو 8 ستمبر تک جاری رہے گا۔ اس دوران وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھانوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور چند مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا 7 سے 9 ستمبر کے دوران دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، بونیر، مالاکنڈ، باجوڑ، مہمند، صوابی، پشاور، مردان، کوہاٹ اور کرم میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی ہے۔07 سے 09 ستمبر کے دوران ڈیرہ غازی خان اور اس سے ملحقہ بلوچستان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں کے مقامی / برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ۔
محکمہ موسمیات نے بارشوں کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے کہا ہے کہ سات سے نو ستمبر کے دوران ڈیرہ غازی خان اور اس سے ملحقہ بلوچستان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں کے مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
بالائی خیبرپختونخوا، مری، گلیات اور کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہو سکتی ہے۔