تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ پر میڈیا ٹاک کے دوران انڈہ پھینکنے کی واقعے کی سیاسی رہنماؤں کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے۔
جمعے کی سہ پہر اڈیالہ جیل جانے والی سڑک پر داہگل ناکے کے قریب پریس کانفرنس کے دوران علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے کا واقعہ پیش آیا۔
اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں اور تحریک انصاف کے رہنماؤں اور دیگر سیاست دانوں کی جانب سے اس کی مذمت کی گئی۔
مزید پڑھیں
ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ انڈہ پھینکنے کے بعد وہاں موجود کارکنوں نے ایک گاڑی کا گھیراؤ کیا اور پولیس اہکاروں نے اُس میں بیٹھی خواتین کو بمشکل بچا کر روانہ کیا۔
واقعے کے بعد راولپنڈی پولیس کے ترجمان نے جاری کیے بیان میں کہا کہ ’انڈہ پھینکنے والی خواتین کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔‘
پولیس ترجمان کے مطابق ’خیبر پختونخوا سے آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس اور آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے افراد اپنے مطالبات کے سلسلہ میں احتجاج کرنے آئے تھے۔ خواتین کے سوالات پر علیمہ خان کی جانب سے جواب نہ دینے کی وجہ سے انڈہ پھینکنے کا واقعہ پیش آیا۔’
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث خواتین کو پولیس تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی شعبہ اطلاعات سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’علیمہ خانم پر اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ٹاک کے دوران ایک ایجنڈے کے تحت بھیجی گئی شرپسند خواتین نے حملہ کیا، اور فرار ہو گئیں۔ ہمارے کارکنوں نے فوری طور پر ان کا پیچھا کیا، لیکن پولیس نے شرپسند اور حملہ آور خواتین کو گاڑی سمیت منصوبے کے مطابق فرار ہونے میں مدد کی اور وہاں سے نکال لیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’گاڑی کا نمبر ہمارے پاس موجود ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ علیمہ خانم پر حملے کی ایف آئی آر درج کی جائے۔‘