Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کی جانب سے غزہ سٹی کے ٹاور پر حملے سے قبل انخلا کا نیا حکم جاری

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز غزہ سٹی میں ایک رہائشی ٹاور پر بمباری سے قبل وہاں موجود شہریوں کے لیے انخلا کا نیا حکم جاری کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شہریوں کو مذکورہ عمارت چھوڑنے کا حکم ایک دن پہلے بھی دیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان اویچائے ادرعی نے ایک بیان میں کہا کہ ’فوج جلد ہی اس عمارت کو نشانہ بنائے گی کیونکہ اس کے اندر یا آس پاس حماس کے دہشت گردی کے ڈھانچے موجود ہیں۔‘
ہفتے کے روز بھی فوج نے اسی عمارت، الرویا ٹاور، کو خالی کرنے کی وارننگ جاری کی تھی، جب کہ اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ اس ہفتے دو دیگر رہائشی بلند عمارتوں کو منہدم کر چکی ہے۔
الرویا ٹاور کو ہفتے کے روز نشانہ نہیں بنایا گیا تھا۔
فوجی ترجمان نے مزید کہا کہ ’آپ کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ فوراً عمارت خالی کر دیں اور جنوب میں خان یونس کے علاقے الماواسی میں ہیومینیٹیرین زون کی طرف منتقل ہو جائیں۔‘
یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کے اندر کارروائیوں میں شدت لا کر فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
اتوار کو کابینہ اجلاس کے آغاز پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے وزرا کو بتایا کہ ’ہم غزہ سٹی کے نواحی علاقوں اور خود شہر کے اندر مزید پیش قدمی کر رہے ہیں۔‘
اگرچہ اسرائیل نے ابھی تک سرکاری طور پر غزہ سٹی پر قبضے کے لیے کسی بڑے فوجی آپریشن کے آغاز کا اعلان نہیں کیا، جس کی منظوری گزشتہ ماہ نیتن یاہو کی کابینہ نے دی تھی، لیکن فوج نے کئی ہفتوں سے اس علاقے میں بمباری اور زمینی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حالیہ حملوں میں تباہ کی گئی دونوں بلند عمارتیں حماس کی جانب سے اسرائیلی افواج کی نقل و حرکت کی نگرانی کے لیے استعمال کی جا رہی تھیں، تاہم حماس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

شیئر: