Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمیں جنریشن زی نسل کی سوچ کے مطابق کام کرنا ہے، نیپال کی نومنتخب وزیراعظم پُرعزم

نیپال کی نو منتخب وزیراعظم سشیلا کارکی نے کرپشن کے خاتمے کے لیے مظاہرین کے مطالبات پر عمل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم سشیلا کارکی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اتوار کو اپنے پہلے بیان میں کہا کہ ’ہمیں جنریشن زی نسل کی سوچ کے مطابق کام کرنا ہے۔‘
73 سالہ سابق چیف جسٹس نے کہا کہ ’یہ گروپ جس چیز کا مطالبہ کر رہا ہے وہ کرپشن کا خاتمہ، اچھی حکمرانی اور معاشی مساوات ہے۔ آپ کو اور مجھے اسے پورا کرنے کا عزم کرنا ہو گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اور ان کی عبوری حکومت چھ ماہ سے زیادہ ایک دن بھی یہاں نہیں رہے گی۔‘
جمعے کو نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی نے عبوری حکومت کی سربراہی سنبھالتے ہوئے ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
وزیراعظم کے اس تقرر کو خاص بنانے والی بات یہ ہے کہ سشیلا کارکی کو منتخب کرنے کا فیصلہ نیپال کے جین زی مظاہرین نے چیٹ ایپ ’ڈسکارڈ‘ پر کیا۔
’ڈسکارڈ‘ ایک چیٹنگ ایپ ہے جو جیسن سیٹرون اور سٹینسلاف وِشنوسکی نے سنہ 2015 میں گیمرز کے لیے تیار کی تھی جو اب ایک مقبول سوشل پلیٹ فارم بن چکا ہے۔
نیپال میں جاری بدعنوانی اور روایتی سیاست سے نالاں نوجوانوں نے ’ڈسکارڈ‘ پر ایک سرور بنایا جسے ’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘ کا نام دیا گیا۔
سرور میں مختلف چینلز قائم کیے گئے جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبروں کی اپڈیٹس دی جا رہی تھیں یوں یہ پلیٹ فارم جین زی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا۔
جب وزیرِاعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں کے اس گروپ نے خود ایک نیا رہنما منتخب کرنے کا فیصلہ کیا۔ 10 ستمبر کو کرائے گئے آن لائن ووٹنگ میں سات ہزار 713 ووٹ کاسٹ کیے گئے جن میں سے سشیلا کارکی نے 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے۔
اس کے بعد انہوں نے صدر رام چندر پاؤڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کر کے اپنے نئے عہدے کا چارج سنبھالا۔

شیئر: