چمن میں خودکش دھماکہ، پاک افغان سرحد آمد و رفت کے لیے بند
جمعہ 19 ستمبر 2025 14:21
زین الدین احمد، اردو نیوز، کوئٹہ
سرحد کی بندش کے باعث دونوں جانب ہزاروں افراد پھنس گئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان سے متصل بلوچستان کے شہر چمن میں بم دھماکے میں چھ افراد کی ہلاکت کے بعد پاکستانی حکام نے پاک افغان سرحد کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا ہے۔
سرحد کی بندش کے باعث دونوں جانب ہزاروں افراد پھنس گئے ہیں جن میں وہ افغان مہاجرین بھی شامل ہیں جو وطن واپسی کے خواہشمند ہیں۔
افغان مہاجرین کی سامان سے لدی سینکڑوں گاڑیاں سرحد کے قریب پاکستانی حدود میں کھڑی ہیں۔ سرحد پر نہ صرف پیدل آمد و رفت بند ہے بلکہ تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہو چکی ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے ’بابِ دوستی‘ گیٹ سمیت سرحد کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیے ہیں اور غیرمتعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر چمن امتیاز بلوچ نے سرحد کی بندش کی تصدیق کی اور بتایا کہ دھماکہ سرحدی گیٹ سے کچھ فاصلے پر ٹیکسی سٹینڈ کے قریب ہوا ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’جمعرات کو ہونے والے دھماکے میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔‘
چمن پولیس کے مطابق مرنے والوں میں سے پانچ کی شناخت قائم اللہ، نصر الدین، سردار ولی، اکرام اللہ اور محمد عثمان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ جان کی بازی ہار جانے والوں میں سب چمن کے مقامی باشندے ہیں۔
بم ڈسپوزل سکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دھماکہ خودکش تھا جس میں تین سے چار کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
حکومت بلوچستان نے دھماکے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ محکمہ داخلہ کے ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’لیویز فورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔‘
اعلامیے میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ’افواہوں سے گریز کریں اور امن و امان کے قیام کے لیے اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ تحقیقات جلد اور مؤثر انداز میں مکمل کی جا سکیں۔‘
