Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کے نئے رہنما امریکہ میں، اسرائیل سے تعلقات کو زیادہ اہمیت نہیں دی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے نیویارک کا دورہ کرنے والے شام کے نئے رہنما احمد الشرع نے پیر کو ایک سکیورٹی معاہدے کے لیے امید ظاہر کی جس سے اسرائیل کے ساتھ تناؤ کم ہو سکتا ہے، لیکن وہ اسے تسلیم کیے جانے کے لیے زیادہ پرامید نہیں ہیں۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق احمد الشرع نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی اور اس کے بعد وہ جنرل اسمبلی سے ایک شامی رہنما کے طور پر دہائیوں میں پہلا خطاب کریں گے۔
شامی حکام نے اسرائیل کے ساتھ سال کے آخر تک فوجی اور سکیورٹی معاہدوں تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
احمد الشرع نے اقوام متحدہ کے سربراہی اجلاس کے موقع پر نیویارک کے ایک ہوٹل میں کنکورڈیا سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ یہ ہمیں ایک ایسے معاہدے کی طرف لے جائے گا جو شام کی خودمختاری کو برقرار رکھے گا اور اسرائیل کے کچھ سکیورٹی خدشات کو بھی حل کرے گا۔‘
لیکن جب یہ پوچھا گیا کہ کیا شام نام نہاد ابراہم معاہدے میں شامل ہو جائے گا، جس کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے تھے تو انہوں نے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’شام مختلف ہے کیونکہ جو ابراہم معاہدے کا حصہ ہیں وہ اسرائیل کے پڑوسی نہیں ہیں۔ شام کو گولان کی پہاڑیوں سے شام میں ایک ہزار سے زیادہ اسرائیلی حملوں اور دراندازیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
احمد الشرع نے اسرائیل پر بھروسہ کرنے کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور الزام لگایا کہ اسرائیل نے دو دیگر پڑوسیوں مصر اور اردن کے ساتھ امن معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر نہ صرف شام بلکہ پوری دنیا میں شدید غصہ پایا جاتا ہے اور یقیناً یہ اسرائیل کے بارے میں ہمارے موقف کو متاثر کرتا ہے۔

احمد الشرع نے نیویارک کے ایک ہوٹل میں کنکورڈیا سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ (فوٹو: اے پی)

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اتوار کو کہا کہ شام اور لبنان دونوں کے ساتھ امن کے امکانات کی ایک نئی امید سامنے آئی ہے۔
احمد الشرع نے مئی میں ریاض میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جنہوں نے اسرائیلی بدگمانیوں کے باوجود شام پر اسد دور کی پابندیاں ہٹانے کے لیے سعودی عرب اور ترکی سے مشورہ لیا تھا۔
شامی رہنما نے ٹرمپ کے اقدام کو سراہا اور امریکی کانگریس سے پابندیاں مکمل طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا جس سے ’ان لوگوں پر بوجھ پڑتا ہے جو پہلے ہی سابق حکومت کے جبر کا شکار ہو چکے ہیں۔‘
سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ٹومی پگوٹ نے کہا کہ روبیو نے احمد الشرع کے ساتھ اپنی ملاقات میں اسرائیل کے ساتھ شام کے تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ شام ’مستحکم اور خودمختار قوم کی تعمیر‘ کے موقع سے فائدہ اٹھائے۔

 

شیئر: