Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد کی مقامی عدالتوں سے سکیورٹی کی واپسی، ڈی آئی جی کو شوکاز نوٹس

اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس میں تعینات سکیورٹی سٹاف ڈیوٹی پر موجود نہیں تھے (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد کی مقامی عدالتوں سے سکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد ناصر جاوید رانا نے ڈی آئی جی سکیورٹی اسلام آباد کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
جمعہ کو جج ناصر جاوید رانا کی جانب سے جاری کیے گئے شو کاز نوٹس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی آج  ذاتی حیثیت میں عدالت کے روبرو پیش ہو کر وضاحت کریں کہ آپ کے خلاف اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی مسلسل خلاف ورزی پر کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ آج اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس میں تعینات سکیورٹی سٹاف، بشمول ججز کے گن مین ڈیوٹی پر موجود نہیں تھے جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
اردو نیوز نے اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس سے مؤقف جاننے کی کوشش کی، تاہم ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے جاری کیے گئے شوکاز نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال اپریل میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا تھا، جس موقع پر ایس پی سکیورٹی بھی موجود تھے۔
’اس وقت اسلام آباد پولیس کو واضح ہدایت کی گئی تھی کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی سکیورٹی اور جوڈیشل افسران کے ساتھ تعینات اہلکار کسی صورت واپس نہ لیے جائیں۔ اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کے افسران کو باضابطہ طور پر آگاہ بھی کیا گیا تھا۔‘
شوکاز نوٹس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اتھارٹی کے احکامات کے برعکس اسلام آباد پولیس کی جانب سے ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی سکیورٹی واپس لے لی گئی اور ججز کے ساتھ تعینات گارڈز بھی ہٹا دیے گئے، جو کہ عدالتی احکامات اور معمول کی پریکٹس کی خلاف ورزی ہے۔
اسی بنیاد پر عدالت نے ڈی آئی جی سکیورٹی اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے معاملے کی وجوہات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 

شیئر: