Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غذائی ضیاع اور اسراف میں 16 فیصد کمی کرنے کی کامیابی

’ہمیں چاہئے کہ اس غیر معمولی ماڈل کو دنیا کے سامنے پیش کریں‘ ( فوٹو: سبق)
جنرل اتھارٹی برائے فوڈ سکیورٹی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں غذائی ضیاع اور اسراف کی شرح 2019 کے مقابلے میں 16 فیصد کم ہوئی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’یہ کمی مختلف شعبوں اور سماج کے طبقات کے مابین ہم آہنگ کوششوں اور وسیع تعاون کا نتیجہ ہے‘۔
جنرل اتھارٹی برائے فوڈ سکیورٹی کے سربراہ احمد الفارس نے کہا ہے کہ ’حکومتی اور معاشرتی مشترکہ کوشش نے غذائی استعمال کی کارکردگی بہتر بنانے سے متعلق قومی پروگراموں اور اقدامات کی افادیت کو مزید تقویت دی ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ اعلان اس موقع پر کیا گیا جب غذائی ضیاع اور اسراف کو کم کرنے کے لیے قومی پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا جسے سعودی عرب میں اقوامِ متحدہ کی خوراک و زراعت کی تنظیم FAO کے پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر نزار جمال حداد نے ایک نمایاں پیش رفت قرار دیا جو عالمی سطح پر بطور ماڈل پیش کیے جانے کے قابل ہے‘۔
ڈاکٹر حداد نے کہا ہے کہ ’ہم آج جو کچھ دیکھ رہے ہیں اس پر فخر محسوس کرتے ہیں اور ہمیں چاہئے کہ اس غیر معمولی ماڈل کو جو درست اعداد و شمار اور سائنسی مطالعات پر مبنی ہے، دنیا کے سامنے پیش کریں‘۔
’جب ہم ضیاع اور اسراف کو کم کرنے کا اہتمام کرتے ہیں تو ہم نہ صرف خود کفالت کی سطح بلند کرتے ہیں بلکہ ریاست کی صلاحیت کو، سرکلر اکانومی کو فعال بنانے اور غذائی پیداوار میں ضیاع کم کرنے میں بھی مضبوط کرتے ہیں‘۔

شیئر: