Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ثقافت کی قومی علامت‘، سعودی کافی عالمی سطح پر بھی مقبول

کافی مملکت کی اہم زرعی پیداوار میں سے ایک ہے جو گہری ثقافتی، سماجی اور اقتصادی قدر رکھتی ہے۔ سعودی عرب میں کافی کو ثقافتی ورثے کی علامت کے طور پر خصوصی توجہ حاصل ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں کافی سے سالانہ آمدنی 100 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں ہر برس یکم اکتوبر کو ’کافی ڈے‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
کافی جو اس وقت دنیا بھر میں مرغوب مشروب کے طور پر استعمال کی جاتی ہے، اس کے پینے کا آغاز ساتویں صدی عیسوی سے ایتھوپیا سے ہوا۔ یہ بعد ازاں افریقہ کے دیگر ممالک سے ہوتا ہوا دنیا بھر میں پھیل گیا۔
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی کافی آرگنائزیشن نے سال 2015 میں ’کافی ڈے‘ کو عالمی سطح پر منانے کی منظور دی۔ اس حوالے سے پہلا باقاعدہ پروگرام اٹلی کے شہر میلانو کی نمائش میں کیا گیا۔
دنیا کے 70 سے زائد ممالک میں کافی کی پیداوار میں برازیل سرفہرست ہے جہاں اس کے بیچوں کی کاشت سب سے زیادہ کی جاتی ہے۔

کافی کے پودوں کے لیے عام طور پر پہاڑی علاقے مناسب رہتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

سعودی عرب میں ’کافی‘ کو قومی شناخت کے طور جانا جاتا ہے، خاص طور پر عسیر، الباحہ اور جازان کے علاقے اس کی کاشت و پیداوار کے لیے غیرمعمولی شہرت رکھتے ہیں۔ یہاں کاشت کی جانے والی کافی کی اقسام عالمی سطح پر مشہور ہیں۔
مملکت میں کافی کی سالانہ پیداوار 2400 ٹن ہے جو تین لاکھ 98 ہزار درختوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ مختلف علاقوں میں کافی کے 2500 فارمز ہیں۔
وزارتِ زراعت، پانی اور ماحولیات کی جانب سے کافی کی کاشت کے لیے مزارعین کو بہت سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ کاشتکاروں کی تربیت کے لیے ورکشاپس اور مختلف پروگرامز کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔

باحہ کے فارم ہاؤسز میں تین لاکھ سے زائد کافی کے پودے اگانے کا منصوبہ ہے (فوٹو: ایس پی اے)

وزارت نے الباحہ ریجن میں ’کافی کی پیداوار کا شہر‘ بھی قائم کیا ہے جہاں مختلف فارم ہاؤسز میں تین لاکھ سے زائد کافی کے پودے اگانے کا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے سے ایک ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
کافی کے درختوں کے لیے عام طور پر پہاڑی علاقے مناسب رہتے ہیں جو سطح سمندر سے 800 سے 2000 میٹر بلند ہوں۔ اس اعتبار سے مملکت کے جنوبی پہاڑی علاقوں کی آب وہوا کافی کی کاشت کے لیے انتہائی موزوں سمجھی جاتی ہے۔
کافی کی زراعت کے لیے زمین پر ہل چلانے کے بعد اس میں بیج ڈالا جاتا ہے جس کے 40 دن بعد پودا نکلتا ہے اور اس میں پھل آنے میں تین برس تک کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔

 

شیئر: