پانچ سال معطل رہنے کے بعد انڈیا اور چین کے درمیان براہ راست پروازوں کا دوبارہ آغاز
پانچ سال معطل رہنے کے بعد انڈیا اور چین کے درمیان براہ راست پروازوں کا دوبارہ آغاز
جمعرات 2 اکتوبر 2025 18:53
نریندر مودی نے گزشتہ ماہ چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی۔ فائل فوٹو: روئٹرز
پانچ سال کے عرصے تک معطل رہنے کے بعد انڈیا اور چین کے شہروں کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز رواں ماہ ہو رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعرات کو انڈیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں دونوں ملکوں کے مخصوص شہروں کے درمیان براہ راست پروازوں کا دوبارہ آغاز ہو رہا ہے۔
یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی اور دوطرفہ تعلقات میں بہتری کی جانے کا محتاط راستہ چنا گیا ہے۔
چین اور انڈیا ایک دوسرے کے سب سے بڑے دو طرفہ تجارتی شراکت دار ہیں لیکن سنہ 2020 کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کوئی بھی براہ راست پرواز نہیں چلائی گئی۔
انڈیا کی سب سے بڑی نجی ایئرلائن انڈیگو نے کہا ہے کہ وہ رواں ماہ کی 26 تاریخ سے روزانہ کی بنیاد پر کولکتہ اور چینی شہر گوانگزو کے درمیان نان سٹاپ پروازیں چلائے گی۔
ایئرلائنز نے انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی سے بھی چین کے شہر کے لیے پروازیں چلانے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔
انڈیا کے وزیراعظم گزشتہ ماہ چین کا دورہ کیا تھا۔ یہ اُن کا سات برسوں میں چین کا پہلا دورہ تھا۔ نریندر مودی نے چین میں علاقائی بلاک شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی۔
وزیراعظم مودی اور صدر شی جنپنگ نے ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ انڈیا اور چین ترقی میں پارٹنر ہیں، حریف نہیں۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی ٹیرف کی غیریقینی صورتحال کے دوران دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے راستے تلاش کرنے پر گفتگو کی تھی۔
انڈیگو انڈیا کی سب سے بڑی نجی ایئرلائن ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے وزیراعظم نے چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا تاہم اس بات پر تحفظات بھی ظاہر کیے کہ چین سے ساتھ انڈیا کا تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے جو 99 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان متنازع سرحدی علاقے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جہاں سنہ 2020 میں دونوں اطراف کی افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔