Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسحاق ڈار اور ایاز صادق کی صدر زرداری سے نواب شاہ میں ملاقات، ’سکیورٹی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ‘

گزشتہ چند ہفتے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے بعض رہنماؤں کے درمیان ذرائع ابلاغ میں نوک جھونک بھی دیکھی گئی ہے (فوٹو: ایوان صدر)
پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان کشیدگی کے بعد وفاقی حکومت کے وفد نے صدر آصف علی زرداری سے نواب شاہ میں ملاقات کی ہے۔
بدھ کی شب ایوان صدر سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر بھی گفتگو کی گئی ہے۔
بیان کے مطابق ’ملاقات میں ملک میں سکیورٹی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔‘
وفاقی حکومت کے وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وزیر داخلہ محسن نقوی شامل تھے۔
نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے صدرِ مملکت کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس سے متعلق آگاہ کیا اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں اور اہم علاقائی معاملات پر صدر کو بریفنگ دی۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ چند ہفتے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے بعض رہنماؤں کے درمیان ذرائع ابلاغ میں نوک جھونک بھی دیکھی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے  اپنی حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کی جانب سے نہروں پر تنقید کا سخت جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرا پانی، میرا صوبہ اور میرے وسائل ہیں، آپ کو اس سے کیا مسئلہ ہے۔‘
اس کے جواب میں 30 ستمبر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے قومی اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے تقریر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں جو بیانات آئے ہیں وہ کسی صورت مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں وزیراعلٰی پنجاب کی تقریر پر افسوس ہوا، دریائے سندھ پورے ملک کا ہے اور اس سے پورا ملک فائدہ اٹھاتا ہے۔
اس کے علاوہ سیلاب متاثرین میں امدادی رقوم کی تقسیم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کرنے یا نہ کرنے کے معاملے پر بھی دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کھلے عام ایک دوسرے پر تنقید کی تھی۔

شیئر: