سعودی عرب نے فلسطینی عوام کےلیے جاری انسانی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر نیا امدادی قافلہ غزہ بھیجا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق امدادی قافلے میں فوڈ باسکٹس، بچوں کا دودھ اور دیگر بنیادی اشیائے ضرورت شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
-
امارات کا امدادی قافلہ طبی سامان اور خوراک لے کر غزہ میں داخلNode ID: 894189
-
غزہ امداد لے جانے والے فلوٹیلا نے عالمی توجہ کیسے حاصل کی؟Node ID: 895421
شاہ سلمان مرکز کی جانب سے فراہم کی جانے والی اس امداد کا مقصد بگڑتے ہوئے انسانی بحران سے متاثرہ بچوں اور خاندانوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا اور غزہ کی پٹی میں قحط کے پھیلاو کے درمیان فوڈ سکیورٹی کو بڑھانا ہے۔
سعودی سینٹر فار کلچر اینڈ ہیریٹج جو غزہ کی پٹی میں شاہ سلمان مرکز کا ایگزیکٹیو پارٹنر ہے، نے متاثرہ خاندانوں میں فوری تقسیم کے لیے امداد وصول کی۔
یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب شمالی غزہ سے وسطی اور جنوبی علاقے کی طرف نقل مکانی کے باعث انسانی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے۔
یہ امداد غزہ میں فلسطینی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے شروع کی جانے والی مہم کا حصہ ہے۔ موجودہ انسانی صورتحال کے اثرات کو کم کرنے، فلسطینیوں کے مصائب کو دور کرنے کے حوالے سے مملکت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
سعودی امدادی ایجنسی کنگ سلمان ہیومنٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر دنیا بھر میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، غریب اور ضرورت مند لوگوں کو مدد فراہم کر رہی ہے۔
مملکت نے اب تک 173 ممالک میں7 ہزار 983 پروجیکٹ مکمل کیے،141 ارب ڈالر سے زیادہ کی انسانی اور ترقیاتی امداد فراہم کی ہے۔
غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کےلیے سعودی امدادی ایجنسی نے فضائی اور بحری امدادی پل قائم کیے۔ ان کے ذریعے7 ہزار 180 ٹن سے زیادہ امداد کے علاوہ 20 ایمبولینسں فراہم کیں۔