Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر ٹرمپ کا غزہ معاہدے پر دستخط کے لیے مصر جانے کا اعلان، ’قیدیوں کی رہائی پیر یا منگل کو‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینی علاقے میں رکھے گئے یرغمالیوں کو پیر یا منگل کو رہا کر دیا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے مصر جانے کی کوشش کریں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’میں وہاں جانے کی کوشش کروں گا۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہاں پہنچ سکیں، اور ہم وقت کا تعین کرنے پر کام کر رہے ہیں۔‘
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ فلسطینی علاقے میں رکھے گئے یرغمالیوں کو پیر یا منگل کو رہا کر دیا جائے گا اور اس معاہدے سے ’غزہ کی جنگ کا خاتمہ ہو گیا ہے۔‘
دوسری جانب مشرق وسطیٰ کے لیے صدر ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی سٹیو وِٹکوف نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے مصر کا دورہ کریں گے، جہاں مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے انہیں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی مناسبت سے ہونے والی تقریبات میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
سٹیو وِٹکوف نے صدر السیسی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’صدر مصر آنے کے لیے بہت پُرجوش ہیں، اور یہی منصوبہ ہے کہ وہ اگلے ہفتے یہاں آئیں گے۔‘
اس ملاقات کی ویڈیو مصری ایوانِ صدر کی جانب سے جاری کی گئی۔
صدر السیسی کے دفتر نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو مصر میں اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے، جو غزہ پٹی میں جنگ بندی معاہدے کے اختتام کی خوشی میں منعقد کی جائے گی۔
معاہدے کا پہلا مرحلہ مصر میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پا چکا ہے۔
اس معاہدے کے تحت، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہو گی، اور غزہ میں رکھے گئے یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ بندی ’جمعرات کو سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے 24 گھنٹوں کے اندر‘ نافذ ہو جائے گی۔

شیئر: