امریکی وزیر خارجہ غزہ کے عبوری مرحلے سے متعلق پیرس اجلاس میں شرکت کریں گے
اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، اسپین، کینیڈا اور خطے کے دیگر ممالک شرکت کریں گے۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو جمعرات کو پیرس میں ہونے والے ایک وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے، جس میں یورپی، عرب اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ غزہ کی جنگ کے بعد کے عبوری مرحلے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
تین سفارتی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ اجلاس مصر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کے متوازی ہوگا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے سے متعلق ہیں۔
اجلاس کا مقصد منصوبے کے نفاذ کے طریقہ کار پر بات چیت کرنا اور رکن ممالک کی اجتماعی وابستگیوں کا جائزہ لینا ہے۔
نمائندوں کو بھیجے گئے ایک نوٹ کے مطابق، یہ اجلاس اقوامِ متحدہ میں منعقدہ ’دو ریاستی حل‘ پر ہونے والی کانفرنس کا تسلسل ہوگا، جس میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کو اسرائیل کے ساتھ قائم کرنے کی حمایت کی گئی تھی۔ اجلاس میں امریکی منصوبے میں عملی تعاون کے لیے مشترکہ اقدامات پر اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، حامسپین، کینیڈا اور خطے کے دیگر ممالک شرکت کریں گے۔
نوٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکہ کی شرکت کا انحصار مصر میں جاری مذاکرات میں پیش رفت پر ہوگا۔
ایک یورپی سفارتی ذریعے نے کہا کہ اس اجلاس میں امریکہ کی موجودگی ’انتہائی ضروری‘ ہے۔ ایک اطالوی سفارتی ذریعے کے مطابق، ٹرمپ کے منصوبے کی حمایت ’واحد ممکنہ راستہ‘ ہے۔
دوسری جانب، ایک فرانسیسی سفارتی ذریعے نے بتایا کہ امریکہ اور اسرائیل کو اجلاس کی تیاریوں اور ایجنڈے سے مسلسل آگاہ رکھا گیا ہے۔ ایجنڈے میں غزہ کے لیے انسانی امداد، علاقے کی تعمیرِ نو، حماس کی غیر مسلح کاری اور فلسطینی اتھارٹی و سکیورٹی فورسز کی حمایت شامل ہوگی۔
پیرس میں واقع امریکی سفارت خانہ سے تاحال کوئی تبصرہ حاصل نہیں ہو سکا۔
