ریاض کے شمالی علاقے ’ملھم‘ میں 2 ستمبر سے شروع ہونے والا انٹرنیشنل باز اور شکار میلہ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ نمائش و میلے کے ابتدائی 5 دنوں میں زائرین کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔
مزید پڑھیں
-
فالکن کلب کے تحت ریاض میں شکار کے اسلحے کی نمائش
Node ID: 895448
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی فالکن کلب کے سی ای او طلال الشمیسی نے بتایا کہ ’نمائش و میلہ عالمی سطح پرغیرمعمولی طورپر مقبول ہو چکا ہے۔ مختلف ممالک سے نمائش میں شرکا کی تعداد میں بھی ہربرس اضافہ ریکارڈ کیا گیا‘۔

الشمیسی کا مزید کہنا تھا کہ نمائش میں مقامی ثقافت کو بھی متعارف کرایا جاتا ہے جبکہ مختلف نوعیت کے پروگرامز بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔ امسال نمائش میں خصوصی طورپر مستقبل کے ’بازبانوں‘ کے پولین کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کا مقصد نسل نو کو اس ثقافت سے روشناس کرانا ہے۔
نمائش میں تفریحی پروگرامز بھی شامل ہیں جن میں گھڑ سواری ، سفاری پارک ، تیر اندازہ و شکار کے لیے استعمال ہونے والی اشیا وغیرہ شامل ہیں۔
فالکن کلب کے سی ای او کا کہنا تھا کہ امسال نمائش میں 45 ممالک سے تعلق رکھنے والے 1300 سے زائد شرکاء نے اپنی مصنوعات متعارف کرائیں جن میں صحرائی تفریح کے لیے تیارکی گئی خصوصی گاڑیاں’کاروان‘ بھی شامل ہیں۔ نمائش میں آنے والے زائرین کی جانب سے نمائش کے حوالے سے بہترین فیڈ بیک موصول ہوا۔

دریں اثنا سبق نیوز کے مطابق باز و شکار میلہ 2025 میں امسال خصوصی طورپر مقامی فیکٹری کی جانب سے متعارف کرائے گئے’کاروان‘ رکھے گئے ہیں جنہیں ماحول دوست بنانے کے لیے ان میں شمسی توانائی کا نظام رکھا گیا ہے۔
تفریح یا سفر کے لیے بنائی جانے والی خصوصی وین ’کاروان‘ کی فیکٹری کے ڈائریکٹر سلمان عبدالعزیز السالم نے بتایا کہ انکی فیکٹری میں تیار کیے جانے والے کاروانز میں سیکیورٹی اور لکژری سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
مملکت کے موسمی حالات کے پیش نذر ایسے مواد سے تیار کیا گیا ہے جو حرارت کو منعکس کردیتے ہیں جن کی وجہ سے کیبن کے اندر گرمی نہیں ہوتی جبکہ جینریٹرز کی جگہ سولر سسٹم نصب کیا گیا ہے جو ماحول دوست ہے۔