سعودی عرب کی زادک طباخ اکیڈمی کی بانی اور چیئروومین رانیہ معلا کو سماجی اونٹرپرنیئرشپ اور کمیونٹی کی ترقی میں ان کی کوششوں کے اعتراف میں ایواڈر دیا گیا ہے۔
انہیں یہ باوقار ’فیئر سیٹرڈے‘ نامی ایوارڈ سپین میں دیا گیا۔ یہ ایوارڈ ان کی قیادت، تبدیلی کے وژن اور تعلیم کے فروغ اور طعام و مشروبات کے ماہرانہ ذوق اور فن کے ذریعے ثقافتی میراث کو تحفظ دینے کے نتیجے میں ملا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی خاتون رشیدہ الرشیدی کا سفر: سوئی دھاگے سے عالمی شناخت تکNode ID: 894857
رانیہ معلا نے کہا ’زادک صرف کھانے پکانے کی ایک اکیڈمی نہیں۔ ہمارا مقصد مقامی ثقافت کا تحفظ، میراث کی حفاظت، ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا اور انھیں فروغ دینا، پائیداری پر اصرار اور سماجی تبدیلی کو آگے بڑھانا ہے۔ میرے اندر خوشی کی ایک لہر ہے کہ ہماری کامیابی کو عالمی سٹیج پر بھی تسلیم کیا گیا ہے۔‘
’زادک کا مقصد یہ ہے کہ کھانے پکانے میں جدت لانے سے اور تعلیم کے ذریعے شاندار اور مثبت سماجی تبدیلی کو بروئے کار لایا جائے۔ جذبے سے سرشار سعودیوں کو یہ اکیڈمی ایک بنیاد فراہم کرتی ہے جو شیف بننے یا ریستوارن چلانے کے خواہش مند ہیں۔‘
زادک اکیڈمی کوالیفائی کرنے والے طلبا کو وظائف بھی دیتی ہے اور انھیں طباخی کے وسیع کورسز پیش کرتی ہے جن میں دوس سال کا ہائیر طباخی ڈپلوما، ایک سال کا ایسوسی ایٹ ڈپلوما اور چھ ماہ کا پیشہ ورانہ سرٹیفیکیٹ پروگرام بھی ہے۔ اس کے علاوہ زادک میں چھوٹے کورسز اور دیگر خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔

جامع تربیتی پروگرام کا مقصد کام کے لیے طلبا کو تیار کرنا اور آجروں کو باصلاحیت ملازمین مہیا کرنا ہے جو ایک پیشہ ورانہ ماحول میں قدر میں اضافہ کریں۔
’دا فیئر سیٹرڈے‘ ایوارڈز کا آغاز سنہ 2017 میں ایسے پُر عزم اور ابھرتے ہوئے افراد اور تنظیموں کے انیشیٹِیوز کو تسلیم کرنے کے مقصد کو سامنے رکھ کر کیا گیا تھا جنھوں نے فن اور ثقافت کے ذریعے سماجی اثر پیدا کرنے کا ثبوت دیا ہے۔