Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دستخط مختلف ہیں‘، گورنر خیبر پختونخوا نے علی امین کا استعفیٰ واپس کر دیا

نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کے لیے اجلاس آج طلب کیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس بھجواتے ہوئے انہیں طلب لیا ہے جبکہ دوسری جانب نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کے لیے اجلاس آج ہو رہا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کی جانب سے لگائے گئے اعتراض کے مطابق علی امین گنڈا پور نے دو استعفے بھجوائے ہیں اور دونوں میں ان کے دستخط مختلف ہیں۔
انہوں نے علی امین گنڈا پور کو بدھ کے روز گورنر ہاؤس میں طلب کرتے ہوئے لکھا کہ ’خود آ کر بتائیں کہ اس استعفے میں کتنی صداقت ہے۔‘
خیال رہے آٹھ اکتوبر کو علی امین گنڈا پور نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ وہ اپنے پارٹی کے قائد عمران خان کے احکامات کے احترام میں وزیراعلٰی کے عہدے سے استعفیٰ پیش کرنے کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔
اسی روز ہی پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ انہوں نے سہیل آفریدی کو نئے وزیراعلٰی کے لیے نامزد کیا ہے۔
واضح رہے علی امین گنڈا پور کو فروری 2024 میں ہونے والے انتخابات میں کامیاب ہونے پر عمران خان نے وزیراعلٰی بنانے کا اعلان کیا تھا اور انہوں نے دو مارچ 2024 کو عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
اس کے بعد سے وہ مسلسل خبروں میں رہے اور صوبے کے امور چلانے کے ساتھ ساتھ ان احتجاجوں میں بھی سرگرم رہے جو بانی تحریک انصاف کی رہائی کے لیے کیے جاتے رہے۔
تاہم بعدازاں ان کے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے ساتھ اختلافات کی خبریں بھی گردش میں رہیں جس کے چند روز بعد ہی انہوں نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

وزارت اعلٰی کے لیے چار امیدوار، پی ٹی آئی کا پلڑا بھاری

پاکستانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10 طلب کیا گیا ہے۔
وزارت اعلٰی کے لیے چار امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سہیل آفریدی کے علاوہ پیپلز پارٹی کے ارباب زرک، مسلم لیگ ن کے سردار جہان اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا لطف الرحمان شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران شو آف ہینڈ کے ذریعے نئے قائد ایوان کا انتخاب ہو گا۔
90 آزاد ارکان کی حمایت کی وجہ سے پی ٹی آئی کا پلڑا کافی بھاری ہے جبکہ انتخاب کے لیے 73 ارکان کی حمایت ضروری ہوتی ہے۔

شیئر: