گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس بھجواتے ہوئے انہیں طلب لیا ہے جبکہ دوسری جانب نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کے لیے اجلاس آج ہو رہا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کی جانب سے لگائے گئے اعتراض کے مطابق علی امین گنڈا پور نے دو استعفے بھجوائے ہیں اور دونوں میں ان کے دستخط مختلف ہیں۔
انہوں نے علی امین گنڈا پور کو بدھ کے روز گورنر ہاؤس میں طلب کرتے ہوئے لکھا کہ ’خود آ کر بتائیں کہ اس استعفے میں کتنی صداقت ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
’علی امین گنڈا پور کی نئی فریکوئنسی‘، اجمل جامی کا کالمNode ID: 890851
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے اپنے استعفے کے حوالے سے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’بالآخر آٹھ اکتوبر کو جمع کرائے گئے استعفے جسے پہلے گورنر آفس نے مسترد کیا تھا، کو بھی تسلیم کر لیا گیا ہے۔ میں ایک بار پھر تصدیق کرتا ہوں کہ دونوں استعفوں (آٹھ اکتوبر، 11 اکتوبر) پر میرے مستند دستخط ہیں۔‘
خیال رہے آٹھ اکتوبر کو علی امین گنڈا پور نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ وہ اپنے پارٹی کے قائد عمران خان کے احکامات کے احترام میں وزیراعلٰی کے عہدے سے استعفیٰ پیش کرنے کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔
اسی روز ہی پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ انہوں نے سہیل آفریدی کو نئے وزیراعلٰی کے لیے نامزد کیا ہے۔
واضح رہے علی امین گنڈا پور کو فروری 2024 میں ہونے والے انتخابات میں کامیاب ہونے پر عمران خان نے وزیراعلٰی بنانے کا اعلان کیا تھا اور انہوں نے دو مارچ 2024 کو عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
Finally the resignation submitted on 8th Oct previously denied by Governor office also acknowledged.
I hereby Reconfirm that both Resignations (8th Oct & 11th Oct 2025) are bearing My Authentic Signatures. https://t.co/cNuV2GFCOp pic.twitter.com/YHHYrXsliJ— Ali Amin Khan Gandapur (@AliAminKhanPTI) October 12, 2025











