پاکستان اور سعودی ترقیاتی فنڈ کی ’سٹریٹیجک شراکت داری‘ کی ایک بار پھر تائید
پاکستان اور سعودی ترقیاتی فنڈ کی ’سٹریٹیجک شراکت داری‘ کی ایک بار پھر تائید
بدھ 15 اکتوبر 2025 13:59
یہ ملاقات دہائیوں پر محیط تعلقات کی بھی نشاندہی کرتی ہے جو ترقیاتی قرضے کو قلیل مدتی بیلنس آف پیمنٹ سے جوڑتے ہیں (فوٹو: وزارت خزانہ)
پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے رواں ہفتے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سے ملاقات کی تاکہ مملکت کی پاکستان کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری کا اعادہ ہو۔
اسلام آباد اپنے سب سے اہم ترقیاتی و تجارتی شراکت کے ساتھ سرمایہ کاری اور اصلاحات کی حمایت کے لیے تعلقات کو مزید گہرا کرنا چاہتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب طویل عرصے سے پاکستان کو بیرون ملک سے ملنے والی مالی امداد کا اہم ستون رہا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کا کہنا ہے کہ اس نے 1976 کے بعد سے اب تک 533 ملین ڈالر سے زیادہ کی گرانٹس کے ساتھ ساتھ 18 سے زیادہ ترقیاتی منصوبوں اور پروگرامز کے لیے مالی معاونت کی ہے جن کی مالیت ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کے برابر ہے۔
فنانس ڈویژن کی طرف سے وفاقی وزیر خزانہ کی سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے سی ای او سے ملاقات کے بعد جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ’محمد اورنگزیب نے سلطان عبدالرحمان المرشد سے بھی ملاقات کی، جہاں انہوں نے مملکت اور پاکستان کے درمیان سٹریٹیجک شراکت داری کی ایک بار پھر تائید کی۔‘
یہ ملاقات واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگز کے موقع پر وزیر خزانہ کے دورے کے شیڈول کا حصہ بنی تھی، جہاں پاکستان نے سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے اقدامات، اپنی ترقی کو مستحکم بنانے اور اصلاحاتی پروگرام کے لیے حمایت کا کیس پیش کیا تھا۔
سلطان عبدالرحمان المرشد سے محمد اورنگزیب کی ہونے والی گفتگو میں بنیادی ترجیحات کا احاطہ بھی کیا گیا خصوصاً ریلوے لائن کی اپ گریڈیشن کے علاوہ ہنرمندی کے فروغ اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے حوالے سے نکات بھی شامل تھے۔
اس موقع پر ایس ایف ڈی کی جانب سے پاکستان میں جاری صحت، بجلی اور ٹرانسپورٹ سے متعلق منصوبوں پر بھی بات ہوئی اور بتایا گیا کہ 2024 کے دوران اس نے 13 ممالک کے ساتھ تین اعشاریہ سات ارب ڈالر کے قرضوں کے معاہدوں پر دستخط کیے جو ادارے کی جانب سے شراکت داروں کو مسلسل سپورٹ کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ ملاقات دہائیوں پر محیط تعلقات کی بھی نشاندہی کرتی ہے جو ترقیاتی قرضے کو قلیل مدتی بیلنس آف پیمنٹ سے جوڑتے ہیں۔
ایس ایف ڈی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ چلنے والے پروگرام بنیادی سماجی ڈھانچے، نقل و حمل، توانائی، پانی اور صفائی کے میدانوں تک پھیلے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب نے خصوصی سہولت کے تحت تقریباً ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کی تیل کی ادائیگیوں کو موخر کیا (فوٹو: وزارت خزانہ)
مملکت نے تین ارب ڈالر کے ساتھ پاکستان کے سٹیٹ بینک ڈیپازٹ کو بھی سپورٹ کیا ہے جو بار بار رول اوور کیا جاتا رہا۔
دسمبر 2024 میں اور فروری 2025 میں ایک خصوصی سہولت کے تحت تقریباً ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کی تیل کی ادائیگیوں کو موخر کیا گیا تاکہ قریب آنے والی مدت کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
اسی طرح تقریباً دو اعشاریہ 64 ملین پاکستانی سعودی عرب میں رہتے اور کام کرتے ہیں اور سعودی عرب واحد ملک ہے جہاں سے کارکن سب سے زیادہ ترسیلات زر اپنے ملکوں میں بھجواتے ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اگست 2025 میں سعودی عرب سے تقریباً 737 ملین ڈالر اور ستمبر 2025 میں 751 ملین ڈالر کی ترسیلاب بھجوائی گئیں جو تمام ممالک سے زیادہ ہے۔