Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خوبصورتی کے سوا کچھ نہیں دیکھا‘ سعودی مصنفہ کی پہلی کتاب کی تمام کاپیاں فروخت

باہمت سپیشل سعودی طالبہ ’نور الشخص‘ نے معذوری کو اپنے لیے رکاوٹ نہیں سمجھا بلکہ اس چیلنچ کو قبول کرتے ہوئے ثابت کر دیا کہ معذوری ایک نئے دور کا آغاز تھی۔
الاخباریہ کے مطابق ریاض انٹرنیشنل بک فیئر میں پہلی بار شرکت کرنے والی مصنفہ نور الشخص کی پہلی کتاب ’میں نے خوبصورتی کے سوا کچھ نہیں دیکھا‘ کی تمام کاپیاں ایک ہی دن فروخت ہو گئیں۔
 25 برس کی نور اس وقت جامعہ امام عبدالرحمان بن فیصل میں سوشیالوجی کے فائنل ایئرکی طالبہ ہیں۔
اپنےعزم و حوصلے اور حالات سے متعلق انہوں نے جو کتاب لکھی وہ اس بات کی دلیل ہے کہ انسان اگر ہمت کرے تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔
’نور الشخص‘ ہر ایک کے لیے ایک مثالی نمونہ اور مشعل راہ ہیں، جنہوں نے اپنی بے مثال ہمت اور پختہ ارادے سے یہ ثابت کر دیا کہ ’معذوری راستے کا اختتام نہیں بلکہ عزم و حوصلے اور جستجو سے بھرپور راہ گزر کا آغاز ہے۔

 25 برس کی نور جامعہ امام عبدالرحمان بن فیصل میں سوشیالوجی کے فائنل ایئرکی طالبہ ہیں۔ (فوٹو: ایکس اکاؤنٹ)

نور کی کہانی معذوری کے بارے میں نہیں بلکہ چیلنج کو کامیابی میں بدلنے کی صلاحیت کے بارے میں ہے جو ثابت قدمی کی ایک مثال اور ان تمام لوگوں کے لیے امید کا پیغام ہے جو اندھیرے کے باجود روشنی دیکھنے کا انتخاب کرتے ہیں۔
یاد رہے ریاض انٹرنیشنل بُک فیئر2025 نے خواتین لکھاریوں کی توجہ حاصل کی ہے جو ان کی تخلیقی صلاحتیوں اور مملکت کے ابھرتے ہوئے ادبی منظر نامے میں ان کی موجودگی کا مظہر ہے۔
مملکت کی خواتین مصنفوں نے اپنی تازہ ترین تخالیق اور کہانیاں شیئر کی ہیں۔
ریاض انٹرنیشنل بُک فیئر کو سعودی وزارتِ ثقافت کا ’لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن کمیشن‘ منعقد کراتا ہے۔

 

شیئر: