Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طبی غلطی، دبئی میں خاتون کو 15 لاکھ درہم ادا کرنے کا حکم

خاتون نے غلط تشخیص سے قوت مدافعت ختم ہونے پر مقدمہ کیا تھا (فوٹو امارات الیوم)
دبئی سول کورٹ نے طبی غلطی ثابت ہونے پر ہسپتال کو 15 لاکھ درھم ہرجانے کے طور پر ایک مریضہ کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ غلط تشخیص اور دوائیں دینے سے خاتون کو بھربھری ہڈیوں کا مرض لاحق ہو گیا۔
امارات الیوم کے مطابق دبئی میں ایک خاتون نے عدالت میں ہسپتال کے خلاف مقدمہ دائر کیا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ’ ڈاکٹر کی غلط تشخیص اور زیادہ مقدار میں کورٹیزون دینے سے اس کی قوت مدافعت ختم ہوئی۔ ہڈیوں کی کمزوری کا مرض لاحق ہوگیا اور کولہے کے جوڑمیں تناو پیدا ہونے کے بعد اس میں فریکچر ہو گیا۔‘
خاتون نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ’ اسے جسمانی نقصان اور ذہنی کوفت پہنچی ہے جس پر اسے 30 لاکھ درھم اور سالانہ 5 فیصد منافع دلایا جائے۔‘
عدالت نے طبی غلطی کا جائزہ لینے کے لیے متعلقہ کمیٹی کو واقعے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تاکہ اس کی روشنی میں فیصلہ صادر کیا جائے۔
کمیٹی کی رپورٹ میں ڈاکٹر کی 100 فیصد غلطی قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر نے غلط تشخیص کی اور کنسلٹنٹ کے مشورے کو مسترد کرتے ہوئے کورٹیزون کی مقدار کو نہ صرف بڑھایا بلکہ اسے طویل مدت تک استعمال کرنے کی ہدایت کی جس سے مریضہ کو ہڈیوں کے بھربھرے پن کا مرض لاحق ہو گیا۔
عدالت نے کمیٹی کی رپورٹ کو دیکھتے ہوئے ہرجانے کے طورپر 15 لاکھ درھم بمعہ 5 فیصد سالانہ کے حساب سے منافع  ادا کرنے کا حکم صادر کردیا۔

 

شیئر: