سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا ہے کہ’ وژن 2030 کے لانچ ہونے کے بعد سے سعودی معیشت میں 80 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔‘
اخبار 24 کے مطابق الفالح نے نجی شعبے کے نمائندوں سے ملاقات میں کہا کہ ’مقامی پیداوار میں سال 2016 میں نجی شعبے کی شراکت 2.8 ٹریلین ریال رہی جو 40 فیصد تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
غیرملکی سرمایہ کاری کا شیئر جی ڈی پی کے5.7 فیصد تک بڑھانے کا ہدفNode ID: 889982
’آج سعودی معیشت بڑھ کر 4.8 ٹریلین ریال تک پہنچ گئی ہے جس میں نجی شعبے کا حصہ 51 فیصد یعنی 2.3 ٹریلین ریال ہو گیا۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ’ مملکت کے وژن 2030 میں اس بات پرتوجہ دی گئی کہ نجی شعبے کی شراکت کو 65 فیصد تک لے جانا ہے۔ معاشی ترقی کا سفر درست سمت اور تیز رفتاری سے جاری ہے۔‘
سعودی وزیرسرمایہ کاری کا کہنا تھا’ سرمایہ کاری سسٹم کے دو اہم عناصر ہیں جن میں سرمایہ کا استحکام اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری شامل ہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ’ سعودی معیشت میں سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 22 فیصد سے بڑھ کر 30 تک پہنچ گیا جبکہ نجی سیکٹر کی شراکت بھی 60 فیصد سے بڑھ کر 76 فیصد تک ہو گئی ہے۔‘
براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے انہوں نے بتایا ’غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 120 ارب ریال سالانہ سے تجاوز کرچکا ہے جوکہ ماضی میں 20 سے 30 ارب ریال سالانہ ہوا کرتا تھا۔‘