پاکستان کرکٹ بورڈ اور ملتان سلطانز کے درمیان کیا تنازع چل رہا ہے؟
پاکستان کرکٹ بورڈ اور ملتان سلطانز کے درمیان کیا تنازع چل رہا ہے؟
جمعرات 23 اکتوبر 2025 20:19
پی سی بی نے ملتان سلطانز کو نوٹس میں علی ترین کو بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ فائل فوٹو
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھیجے گئے معطلی کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی ترین نے ملکی کرکٹ کے بہترین مفاد میں بیانات دیے۔
جمعرات کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نوٹس کے جواب میں ملتان سلطانز نے لکھا کہ ’ملتان سلطانز کو قانونی نوٹس بھیج کر مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہمارے مالک علی ترین تمام حالیہ بیانات واپس لیں اورپی ایس ایل انتظامیہ سے عوامی طور پر معافی مانگیں۔‘
ملتان سلطانز کے مطابق ’پی سی بی کے نوٹس میں ہمارے فرنچائز کے معاہدے کو ختم کرنے اور علی ترین کو مستقبل میں کسی بھی کرکٹ ٹیم کے مالک ہونے کو تاحیات بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔‘
سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ’ملتان سلطانز کو سنبھالنے کے بعد سے علی ترین نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی اور ذاتی طور پر سات ارب سے زیادہ کا نقصان اٹھایا ہے۔‘
ملتان سلطانز نے کہا ہے کہ علی ترین نے اکیڈمیاں بنا کر پاکستان بھر میں نوجوان کرکٹرز کے لیے مواقع پیدا کیے ہیں۔ انہوں نے جو بھی بیان دیا ہے وہ پی ایس ایل کے بہترین مفاد میں رہا ہے جو لیگ پر زور دیتا ہے کہ وہ اعلیٰ اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔‘
پاکستان سُپر لیگ میں چھٹی ٹیم کے طور پر شامل ہونے والی ملتان سلطانز نے مزید کہا کہ ’پی سی بی انتظامیہ کا تعمیری تنقید کو جرم سمجھنا اشتعال انگیز ہے۔ یہ موجودہ انتظامیہ کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے اور واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ پی ایس ایل سوالات یا جوابدہی کے لیے کسی طور تیار نہیں۔‘
اپنے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملتان سلطانز نے لکھا کہ پی ایس ایل انتظامیہ اُن لوگوں کے سوالات سُننے کو بھی تیار نہیں جنہوں نے اس کو مضبوط بنانے کے لیے سب سے زیادہ کردار ادا کیا ہے۔ جواب کے مطابق ’دیانتداری سے ظاہر کیے تاثرات کو خاموش کرانے سے بڑی اور کامیاب لیگز نہیں بنائی جا سکتیں۔‘
ملتان سلطانز کی فرنچائز کے مالک علی ترین نے پی ایس ایل انتظامیہ پر تنقید کی تھی۔ فائل فوٹو: پی ایس ایل
ملتان سلطانز نے پی سی بی کو جواب میں کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ کے ساتھ علی ترین کی وابستگی غیرمتزلزل ہے اور اُن کا واحد مقصد پی ایس ایل کو اس سطح پر پہنچانا ہے جو اس کے کھلاڑیوں اور شائقین کا حق ہے۔
علی ترین کی تنقید
علی ترین نے کہا تھا کہ ’بار بار یہ کہا جاتا ہے کہ یہ سب سے بڑی اور بہترین پی ایس ایل ہے، یہ روایتی الفاظ سن سن کر میرے کان پک گئے ہیں۔ پی ایس ایل کی موجودہ منیجمنٹ غیرسنجیدہ ہے، ہمیں اپنی ٹیموں پر کوئی طویل المدتی کنٹرول نہیں دیا جارہا ہے، نئی ٹیموں کے اضافے سے پہلے واضح پالیسی کی ضرورت ہے، ورنہ لیگ کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’افسوس ہوتا ہے کہ ہمارے کامیاب ترین برانڈ کے ساتھ کیا کیا جا رہا ہے، بتایا جائے کہ اس سال گزشتہ سالوں سے نیا کیا ہو رہا ہے؟ کس طرح پی ایس ایل کو بڑا اور تاریخی بنانے جا رہے ہیں؟ کوشش تو کی جائے جس طرح بگ بیش نے کھیل کو دلچسپ اور پرکشش بنا دیا۔ اگر آپ کی نیت ہی نہیں ہے کہ کوئی جدت لائی جائے، خدا کے واسطے غلط دعوے نہ کیے جائیں۔‘
علی ترین نے کہا کہ لیگ کی تمام فرنچائزز فی الحال ایک ’رینٹل ماڈل‘ پر چل رہی ہیں، جس میں ٹیموں کے مالکان کو حقیقی ملکیت حاصل نہیں۔ ہم سال فرنچائز اونرز ٹیموں کو اپنے پاس رکھنے کے لیے کرایہ ادا کرتے ہیں، کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے معاہدے کی خلاف ورزی اور پی ایس ایل کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی مہم چلانے کے الزامات کے ساتھ فرنچائز ملتان سلطانز کو نوٹس جاری کیا تھا۔
پی سی بی کے مطابق فرنچائز کو 10 سالہ معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا گیا۔ فرنچائز کے مالک علی ترین نے سوشل میڈیا انٹرویوز اور پوڈ کاسٹس میں لیگ پر تنقید کی تھی۔