سعودی عرب کی قیادت میں ریاض میں دو ریاستی حل پر اجلاس
سعودی عرب نے اتوار کے روز ریاض میں فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کے نفاذ سے متعلق ایک اجلاس کی میزبانی کی۔
عرب نیوز کے مطابق اجلاس میں سعودی وزارتِ خارجہ کی نمائندگی منال بنت حسن رضوان نے کی، جنہوں نے مملکت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے لیے امن، ریاست کی تشکیل، اور استحکام کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک فلسطینی ریاست کا قیام علاقائی اور بین الاقوامی ترجیح اور اخلاقی ذمہ داری ہے، اور یہ علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے ایک بنیادی شرط ہے۔
ریاض اجلاس کا مقصد ایک جامع اور قابلِ عمل پروگرام کی بنیاد رکھنا تھا، تاکہ مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر فلسطینی ریاست کے قیام کے انتظامات کیے جا سکیں، اور خطے کی تمام اقوام اور ممالک کے لیے امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطینی مالی وسائل کی مسلسل روکے جانے کے پیشِ نظر فوری مالی امداد فراہم کرے۔
یہ اجلاس یورپی یونین اور ناروے کی شراکت سے مشترکہ طور پر منعقد ہوا، اور اس میں مختلف ممالک کے نمائندوں، علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ارکان نے بھی شرکت کی۔
