Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دشمنوں پر حملوں کے لیے اسرائیل کو کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں: وزیراعظم نیتن یاہو

اسرائیل نے ڈرون حملے میں اسلامی جہاد کے رکن کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ فائل فوٹو: اے پی
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا کہ وہ غزہ یا لبنان میں اہداف پر حملوں کے لیے کسی سے اجازت نہیں لیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے باوجود اتوار کو اسرائیلی وزیراعطم نے کابینہ کے اجلاس میں وزرا کو بتایا کہ ’اسرائیل ایک خودمختار ملک ہے۔ ہم ہر صورت اپنا دفاع کریں گے اور اپنی قسمت کے فیصلے خود کرتے رہیں گے۔‘
غزہ میں جنگ بندی کے بعد امریکہ کے اعلٰی عہدیداروں نے اسرائیل کے متعدد دورے کیے ہیں جن میں اگلے لائحہ عمل پر بات چیت کی گئی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے وزرا کو بتایا کہ ’اس کے لیے ہمیں کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ ہم اپنی سکیورٹی کو خود کنٹرول کرتے ہیں۔‘
سنیچر کو اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے وسطی غزہ میں ایک شخص کو نشانہ بنایا جو فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
امریکہ کی ثالثی سے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوئی ہے لیکن دونوں فریق ایک دوسرے پر اس کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں۔
غزہ پر اسرائیل حملے سات اکتوبر 2023 کو شروع ہوئے تھے جب حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی شہروں کو نشانہ بنایا تھا۔ دو سال بعد ہونے والی جنگ بندی کو ناپائیدار سمجھا جا رہا ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کے بعد اعلٰی امریکی عہدیداروں نے اسرائیل کے متعدد دورے کیے۔ فوٹو: اے ایف پی

اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے غزہ میں اسلامی جہاد کے ایک رکن کو نشانہ بنایا تھا۔ اتوار کو فلسطین کی عسکری تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا دعویٰ فقط ایک ’گمراہ کن الزام‘ ہے۔
بیان میں تنظیم نے یہ نہیں بتایا کہ اس کے کسی رکن کی حملے میں موت واقع ہوئی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے ڈرون کو حملہ کرتے دیکھا جس کے بعد ایک کار کو آگ لگی۔ مقامی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ اس حملے میں چار افراد زخمی ہوئے تاہم کسے کے مارے جانے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

 

شیئر: