Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقامی حکومتوں کے تحفظ کے لیے پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور، ’27ویں ترمیم کرنا پڑتی ہے تو کریں‘

پاکستان میں مقامی حکومتوں کے تسلسل کو تحفظ دینے کے لیے پنجاب اسمبلی نے متفقہ قرارداد منظوری کی ہے جس میں آئین میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جمعے کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بتایا کہ متفقہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 140 اے واضح نہیں ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’آئین مین ایک نیا باب مقامی حکومتوں کے نام سے شامل کیا جائے۔ ’چاہے کسی بھی سیاسی جماعت کی حکومت ہو مقامی حکومتوں کو تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔ سیاسی سہولت کے تحت سیاسی جماعت ایسا نہ کر سکے کہ مقامی حکومت کی مدت کم پڑ جائے۔‘
سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ’نئی حکومت نے آتے ہی لوکل گورنمنٹ کو ختم کیا، نیا قانون آنے میں تین سال لگ گئے۔ لوکل گورنمنٹ کے لیے اگر 27ویں ترمیم کرنا پڑتی ہے تو فوری طور پر کریں۔‘
ان کے مطابق پنجاب اسمبلی آئین میں تبدیلی نہیں کر سکتی۔ ’لازمی قرار دیا جائے کہ مقررہ مدت میں بلدیاتی انتخابات ہوں۔ بلدیاتی اداروں کو سیاسی، انتظامی اور مالی اختیارات دیے جائیں۔‘
ملک محمد احمد خان نے مزید کہا کہ کچھ مسئلہ 18ویں ترمیم نے حل کردیا۔ ’صوبائی اسمبلی کی جانب سے پارلیمان کو ایک آئینی ترمیم کی تجویز بھیجی گئی ہے کہ لوکل گورنمنٹ کو تحفظ دیا جائے۔
پنجاب کے اگر 77 سال دیکھے جائیں تو 50 سال تک مقامی حکومتوں کا وجود نہیں رہا۔ ’یہ الارمنگ صورتحال ہے۔ اُمید کرتا ہوں تمام سیاسی جماعتیں اس کو اہمیت دیں گی۔‘

 

شیئر: