افغانستان کے ساتھ 6 نومبر کو مذاکرات میں مثبت پیش رفت کی توقع ہے: دفتر خارجہ
افغانستان کے ساتھ 6 نومبر کو مذاکرات میں مثبت پیش رفت کی توقع ہے: دفتر خارجہ
جمعہ 31 اکتوبر 2025 15:57
پاکستان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کی حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہو گیا ہے۔ پاکستان نے مذاکرات میں مثبت جذبے اور سنجیدہ رویے کے ساتھ شرکت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے جمعے کو اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان کا موقف واضح رہا کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔‘
’پاکستان نے افغان حکومت سے دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات کا مطالبہ کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے چار برس سے افغان حکام کو دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کے بارے میں قابل اعتبار معلومات فراہم کیں، لیکن بارہا یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان پر حملوں میں اضافہ ہوا۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اکتوبر میں افغان سرزمین سے پاکستانی علاقوں پر بلااشتعال حملے کیے گئے جس کا پاکستان نے بھرپور جواب دیا۔
طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چھ نومبر کے مذاکرات میں مثبت نتیجے کی امید رکھتا ہے، اور قطر اور ترکیہ کے تعمیری کردار کو سراہتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان کے ساتھ سرحد کی بندش کے حوالے سے کہا کہ ’بارڈر بند کرنے کا فیصلہ سکیورٹی صورت حال کے جائزے پر مبنی ہے اور سرحد فی الحال بند رہے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ جب تک مذاکرات مکمل نہیں ہوتے، حتمی نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہے۔ حتمی نتیجہ مذاکرات کے باضابطہ اختتام پر سامنے آئے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’بارڈر بند کرنے کا فیصلہ سکیورٹی صورت حال کے جائزے پر مبنی ہے اور سرحد فی الحال بند رہے گی۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ ’افغان حکومت نے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے۔ اگرچہ انہوں نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے ہیں۔‘
’افغان سرزمین پر دہشت گرد عناصر کی موجودگی پاکستان کے سکیورٹی خدشات کو تقویت دیتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ طالبان سے گذشتہ چار برس سے مسلسل رابطے میں ہیں، مذاکراتی عمل میں محتاط امید کا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔
’انتہائی پرامید نہیں مگر سفارت کاری میں امید برقرار رکھنا پیشہ ورانہ تقاضا ہے۔ امید پسندی ہمارے سفارتی عمل کا لازمی حصہ ہے۔‘
امریکہ اور انڈیا کے درمیان 10 سال کے دفاعی معاہدے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا گیا ہے۔ پاکستان معاہدے کے خطے کے امن و استحکام پر اثرات کا جائزہ لے رہا ہے، تفصیلی تجزیے کے بعد اپنی رائے پیش کریں گے۔
طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ ’افغان حکومت نے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
غزہ میں پاکستانی فورسز بھیجنے کے معاملے پر طاہر اندرابی نے کہا کہ غزہ امن منصوبے کے تناظر میں عالمی استحکام فورس پر مشاورت جاری ہے، پاکستان عرب و اسلامی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔