Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفری پابندیوں کے بعد ’پہلی اجازت‘، پاکستان نے انڈیا کے سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیے

سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات مین شرکت کے لیے پاکستان نے سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیے ہیں۔
یہ رواں سال مئی میں تنازع کے باعث پاکستان اور انڈیا کے درمیان لگائی گئی سفری پابندیوں کے بعد دی جانے والی پہلی بڑی اجازت ہے۔
نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بابا گرونانک دیو جی کی سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے ویزے جاری کیے گئے، سکھ یاتریوں کو جاری شدہ ویزوں کی تعداد 2100 سے زائد ہے۔
بابا گرونانک دیو جی کی سالگرہ کی تقریبات 4 سے 13 نومبر 2025 تک پاکستان میں ہوں گی۔
انڈیا کی جانب سے اس بیان پر فوری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم انڈین اخبارات نے سنیچر کو رپورٹ کیا کہ حکومت ’منتخب‘ گروپوں کو سکھ مذہب کے بانی کے جشن کے لیے 10 روزہ دورے کی اجازت دے گی۔
سکھ یاتریوں کو ایسے وقت میں ویزے جاری کیے گئے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان تناؤ ہے اور باہمی بارڈ بند ہیں۔
ہزاروں سکھ زائرین پاکستان کے شہر ننکانہ صاحب کا رخ کریں گے، جو گرو نانک کی جائے پیدائش ہے۔
ننکانہ صاحب انڈیا کی سرحد سے 85 کلومیٹر (52 میل) مغرب میں واقع ہے۔ جشن منانے کی تقریبات منگل سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
یہ سرحد برصغیر کی تقسیم کے وقت قائم کی گئی تھی جب 1947 میں برصغیر کو ہندو اکثریتی انڈیا اور مسلم اکثریتی پاکستان میں تقسیم کیا گیا تھا۔
اٹاری-واہا سرحد، جو دونوں ممالک کے پنجاب ریاستوں کو الگ کرتی ہے، مئی میں عام آمد و رفت کے لیے بند کر دی گئی تھی۔

شیئر: