برلن میں ناشتہ اور کوپن ہیگن میں کھانا، یورپ میں ہائی سپیڈ ریل کب چلے گی؟
برلن میں ناشتہ اور کوپن ہیگن میں کھانا، یورپ میں ہائی سپیڈ ریل کب چلے گی؟
جمعرات 6 نومبر 2025 6:29
مغربی یورپ میں لزبن سے میڈرڈ کا فاصلہ نو گھنٹوں سے کم ہو کر تین گھنٹے تک محدود ہو جائے گا۔ (فائل فوٹو: الامے)
برلن میں ناشتہ، کوپن ہیگن میں دوپہر کا کھانا اور وہ بھی صرف چند گھنٹوں کے فاصلے پر؟ یا پھر صوفیہ میں دوپہر کا کھانا اور شام کے مشروب کے وقت ایتھنز پہنچ جانا؟ اگر یورپی تیز رفتار ریل کے خواب کو حقیقت کا روپ دیا گیا تو یہ سب ممکن ہو سکتا ہے۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق یورپی یونین کے ایگزیکٹو ادارے نے بدھ کو کہا کہ سنہ 2040 تک ایک تیز تر اور ’حقیقی یورپپ‘ ہائی سپیڈ ریل نیٹ ورک ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ یورپی کمیشن نے بڑے شہروں کے درمیان سفری اوقات میں نمایاں کمی کے منصوبے پیش کیے ہیں۔
کمیشن کے مطابق مستقبل میں ریل گاڑیاں 250 کلومیٹر فی گھنٹہ (155 میل فی گھنٹہ) سے کہیں زیادہ رفتار سے چل سکیں گی، تاکہ براعظم بھر میں تیز تر روابط ممکن ہوں۔ اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا، تو سنہ 2030 تک برلن سے کوپن ہیگن کا سفر موجودہ سات گھنٹوں کے بجائے صرف چار گھنٹے میں طے ہو سکے گا۔ اسی طرح سنہ 2035 تک صوفیہ سے ایتھنز کا سفر تقریباً 14 کے بجائے صرف چھ گھنٹے کا رہ جائے گا۔
ٹالِن اور ریگا کے درمیان سفر چھ گھنٹے 10 منٹ سے کم ہو کر صرف ایک گھنٹہ 45 منٹ رہ جائے گا، جبکہ مغربی یورپ میں لزبن سے میڈرڈ کا فاصلہ نو گھنٹوں سے کم ہو کر تین گھنٹے تک محدود ہو جائے گا۔
یورپی یونین کے ٹرانسپورٹ کمشنر، اپوسٹولوس تزیتزیکوستاس، جو خود کو ’ٹرین گائے‘ کہتے ہیں، کے مطابق یہ منصوبہ سنہ 2040 تک ’ایک تیز رفتار، حقیقی یورپی ہائی سپیڈ ریل نیٹ ورک‘ قائم کرنے کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ریل کا سفر چھوٹے اور درمیانے فضائی سفر کا متبادل بن سکتا ہے۔
یورپی کمیشن کے مطابق مستقبل میں ریل گاڑیاں 250 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کہیں زیادہ رفتار سے چل سکیں گی۔ (فائل فوٹو: ریلوے پی آر او)
تاہم متعدد کوششوں کے باوجود، سرحد پار تیز رفتار ریل سفر اب بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ مختلف ممالک کی ترجیحات، ناکافی ڈھانچہ، غیرمطابقت پذیر نظام، مختلف قوانین اور پیچیدہ ٹکٹنگ نظام نے ہائی سپیڈ ریل کے پھیلاؤ کو محدود رکھا ہے۔
کمیشن کے مطابق یورپ کا موجودہ 12 ہزار 128 کلومیٹر طویل ہائی سپیڈ نیٹ ورک زیادہ تر چار مغربی ممالک، فرانس، جرمنی، اٹلی اور سپین میں مرکوز ہے، جبکہ مشرقی اور وسطی یورپ اب بھی ’کمزور طور پر منسلک‘ ہے۔
ماہرین کے مطابق نیٹ ورک کا حجم تین گنا بڑھانے اور ٹرینوں کو 250 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار پر چلانے کے لیے 546 ارب یورو کی سرمایہ کاری درکار ہو گی۔