انڈیا پاکستان لڑائی: ’آٹھ طیارے گرائے گئے، آٹھواں بری طرح تباہ ہوا،‘ صدر ٹرمپ کا ’26 ویں‘ مرتبہ دعویٰ
جمعرات 6 نومبر 2025 10:39
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان اور انڈیا کے درمیان مئی میں ہونے والی لڑائی کا ذکر کرتے ہوئے طیارے تباہ ہونے کا حوالہ دیا تاہم اس مرتبہ انہوں نے تعداد آٹھ بتائی ہے۔
صدر ٹرمپ نے بدھ کی رات کو ریاست فلوریڈا میں بزنس فورم سے خطاب میں کہا کہ امریکہ پوری دنیا میں امن قائم کر رہا ہے اور حال ہی میں چین، جاپان اور ملائیشیا کے ساتھ معاشی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے امن کے حوالے سے اپنی کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ آٹھ ماہ کے عرصے میں آٹھ جنگیں نمٹا چکے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کوسوو اور سربیا کے درمیان لڑائی رکوائی، کانگو اور روانڈا کے درمیان بھی جو ’طویل عرصے سے جاری تھی۔‘
امریکی صدر نے کہا کہ وہ پاکستان اور انڈیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے جا رہے تھے لیکن پھر انہوں نے ایک اخبار کے فرنٹ پیج پر پڑھا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان لڑائی شروع ہونے جا رہی ہے۔
’آٹھ طیارے، سات طیارے مار گرائے اور آٹھواں تو بری طرح تباہ ہوا لیکن آٹھ طیارے مار گرائے تھے۔‘
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’انڈیا اور پاکستان دونوں جوہری طاقتیں ہیں اور میں نے ان سے کہا کہ میں آپ کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کروں گا اگر آپ امن نہیں قائم کریں گے۔۔۔ انہوں نے لڑائی بند کر دی، میں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اب ہم تجارت کرتے ہیں۔‘
صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ سب ٹیرف کے بغیر ممکن نہ ہوتا۔
انڈین میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان مئی میں شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سے اب تک صدر ٹرمپ ’کم از کم 25 مرتبہ‘ انڈین طیارے گرائے جانے اور لڑائی رکوانے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔
انڈین میڈیا کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ محض پاکستان کا بیانیہ دہرا رہے ہیں۔
18 جولائی کو صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن قانون سازوں کے ہمراہ کہا تھا کہ انڈیا اور پاکستا کے درمیان لڑائی میں پانچ طیارے گرائے گئے تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ یہ طیارے کس ملک کے تھے۔
اگست میں صدر ٹرمپ نے لڑائی رکوانے کے حوالے سے اپنے کردار پر زور دیا اور کہا کہ ’چھ یا سات طیارے تباہ ہوئے۔‘
29 اکتوبر کو صدر ٹرمپ نے ٹوکیو میں تقریر کے دوران امن اقدامات پر بات کی اور دعویٰ کیا کہ انڈیا اور پاکستان کی لڑائی میں ’سات بالکل نئے، خوبصورت طیارے گرائے گئے۔‘
پانچ نومبر کو ایک مرتبہ پھر صدر ٹرمپ نے اپنے دعووں کو دہرایا لیکن اس مرتبہ طیاروں کی تعداد انہوں نے آٹھ بتائی ہے۔
