سفرِ حج: دو مقدس مساجد کی تاریخی اور نادر تصاویر
لائبریری میں حرمین شریفین کی 365 قدیم تصاویر کا ذخیرہ بھی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری میں مملکت کے اہم تاریخی و قدیم ورثے کو تصاویر کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے جو محققین اور تاریخ کے طالب علموں کے لیے ایک انمول خزانہ ہے۔
لائبریری کے قیام کو 40 برس ہو چکے ہیں اس دوران لائبریری کے آرکائیو میں انتہائی نادر تصاویر اور قدیم ویڈیو گرافی کی ایسی نایاب کتب و تصاویر موجود ہیں جن میں سے بعض صرف لائبریری کی ہی ملکیت ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری کی جانب سے وقتاً فوقتاً عوامی نمائش کے لیے ان نادر و نایاب تصاویر کو پیش کیا جاتا ہے۔
اپنے ثقافتی وژن کو نمایاں کرتے ہوئے کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری نے ریاض میں ’عظیم سفرِ حج کے لیے مکہ کی جانب، ابن بطوطہ کے نقشِ قدم پر‘ کے عنوان سے دستاویزی فلم کی نمائش کا آغاز کیا۔
دستاویزی فلم کو عالمی سطح پر بے حد پذیرائی حاصل ہوئی جسے دنیا بھر کی بڑی سکرینوں والے سینما گھروں میں دکھایا گیا۔
فلم میں ابن بطوطہ کے ماضی کو حال سے جوڑتے ہوئے دور حاضر میں مناسک حج کی ادائیگی کے لیے ہونے والی ترقیاتی امور کی وضاحت کی گئی ہے کہ ان کی وجہ سے عازمین کو سفرِ حج میں کس قدر سہولت ہوئی۔

فلم کی تیاری میں 24 ممالک کے دو ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا اور 14ویں صدی کے دوران ابن بطوطہ کے سفرِ مکہ کے تاریخی منظر کو اجاگر کیا۔ فلم کے بنیادی موضوع میں امن و رواداری کے پیغام کو اجاگر کیا۔
فلم کی عکس بندی کے لیے دستاویزی فلموں کی صنعت میں عالمی شہرت یافتہ کمپنی نے حصہ لیا۔
45 منٹ کے دورانیہ کی فلم میں مختلف ممالک سے آنے والےعازمین حج کے قافلوں کو مکہ مکرمہ آتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری کی تیارکردہ فلم کو نیویارک، لندن، پیرس، سنگاپور، جکارتا اور دبئی کے بڑے سینما گھروں میں دکھا گیا جبکہ ہیوسٹن، بوسٹن اور پیرس میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں تین انعامات بھی ملے۔ فلم کا مختلف زبانوں میں ترجمہ کیا گیا جن میں انگلش، فرانسیسی، روسی اور ترکی شامل ہیں۔

کنگ عبدالعزیز لائبریری میں نادر تاریخی تصاویر کا بڑا ذخیرہ بھی موجود ہے جنہیں اس سے قبل سامنے نہیں لایا گیا تھا ان میں بریگیڈیئر محمد صادق پاشا کی بنائی ہوئی حرمین شریفین کی ایسی تصویر شامل ہے جن کی دنیا بھر میں صرف تین کاپیاں ہی ہیں۔
لائبریری میں حرمین شریفین کی 365 قدیم تصاویر کا ذخیرہ بھی ہے جنہیں اس سے قبل عام نہیں کیا گیا یہ تصاویر معروف مصری مصور احمد پاشا حلمی کی بنائی ہوئی ہیں جو شاہ فاروق کے حکم پر حلمی نے اس وقت بنائی تھیں جب کنگ عبدالعزیز مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں داخل ہوئے تھے۔ مملکت کے دیگر علاقوں اور حجاز ریلوے کی تصاویر بھی البم میں شامل ہیں۔
سال 1907 میں جب ہندوستان کے معروف پیشہ ور مصور احمد مرزا فریضہ حج کے لیے ارض مقدس آئے تو انہوں نے حرمین شریفین کی عکس بندی کی۔

کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری کی جانب سے ’حرمین شریفین اور حج کا مشاہدہ حاجی احمد مرزا کے لینس سے‘ کے عنوان سے 240 صفحات پر مبنی کتاب بھی شائع کی گئی ہے جس میں قدیم تصاویر اور پرانے نقشے دیے گئے ہیں۔
لائبریری کے پاس عالمی شہرت یافتہ برازیلین فوٹوگرافر ہمبرٹو دا سلویرا کا 165 تصاویر پر مبنی مجموعہ بھی ہے جو انہوں نے 12 برس کے عرصے میں مملکت کے مختلف علاقوں میں رہتے ہوئے بنائی تھیں جن میں حرمین شریفین کی تصاویر شامل ہیں۔
