Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قدیم ثقافت کا امین، ’جازان‘ جہاں پتھروں کے برتن آج بھی رائج ہیں

پتھرکے برتنوں کو علاقائی زبان میں ’المغشات‘ کہا جاتا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)
جازان ریجن کا خطہ قدیم ثقافتی ورثے سے مالا مال ہے جہاں تاریخ اورعلاقے کا فطری حسن یکجا ہے۔ نسل درنسل منتقل ہونے والی علاقائی شناخت یہاں کا امتیاز ہے جو فلک بوس پہاڑوں کی طرح آج بھی قائم ہے۔
سعودی خبررساں اداراے ’ایس پی اے‘ کے مطابق جازان ریجن میں قدیم تاریخ و ثقافت کو آج بھی زندہ رکھا ہوا ہے۔ آج بھی اہل علاقہ صدیوں پرانی ثقافت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

آج بھی اہل علاقہ صدیوں پرانی ثقافت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

علاقے کی قدیم ترین ثقافت چٹانی پتھروں سے تراشے گئے برتن ہیں جو آج بھی وہاں اسی طرح استعمال ہوتے ہیں جیسے ماضی قدیم میں رائج تھے۔
آج بھی اہل علاقہ پتھروں سے بنی ہانڈیوں میں کھانا پکاتے اور پیش کرتے ہیں ۔ ان پتھری برتنوں میں بنے پکوانوں کی شناخت بھی علاقے سے ہے جنہیں ’جیزانی روایتی پکوان‘ کہا جاتا ہے۔
پتھر کے ان برتنوں کو علاقائی زبان میں ’المغشات‘ کہا جاتا ہے۔ یہ پتھر ریجن کی کمشنری العارضہ کے قیس چٹانی سلسلے حاصل کیے جاتے ہیں جنیں ماہر ہاتھوں سے تراش کرمختلف شکلوں میں ڈھالا جاتا ہے۔

آج بھی پتھر سے بنی ہانڈیوں میں کھانا تیار ہوتا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

صبیا کمشنری کے ’منگل بازار‘ میں چٹانی پتھروں سے برتن بنانے والے  ایک فنکار عبدہ مکی نے بتایا ’پتھروں سے ہانڈی، پیالے اور دیگر برتن بنائے جاتے ہیں جنہیں علاقے میں آج بھی اسی طرح استعمال کیا جاتا ہے جسے ہمارے اجداد کیا کرتے تھے۔
ان روایتی برتنوں کی قیمت کے حوالے سے فنکار کا کہنا تھا کہ ’ہر برتن کی ساخت اور اس کے سائز کے مطابق اس کی قیمت کا تعین کیا جاتا ہے علاوہ ازیں اس پرکنندہ نقش ونگار بھی قیمت پر اثرا انداز ہوتے ہیں۔

 

شیئر: