Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سکیورٹی خدشات دُور‘، سری لنکن کرکٹ ٹیم کا دورۂ پاکستان جاری رکھنے کا فیصلہ

مارچ 2009 میں لاہور میں ایک حملے میں سری لنکن ٹیم کے چھ کھلاڑی زخمی ہو گئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی سری لنکن ٹیم کے کئی کھلاڑیوں نے ’سکیورٹی خدشات‘ دُور ہونے کے بعد اپنا دورہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ (ایس ایل سی) نے بدھ کی شب اپنے بیان میں بتایا کہ ’اگر کوئی بھی کھلاڑی یا دورہ کرنے والا رکن سری لنکا واپس جانے کا فیصلہ کرتا ہے تو سری لنکا کرکٹ فوری طور پر متبادل بھیجے گی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ایس ایل سی کو بدھ کی صبح ٹیم مینجمنٹ کی طرف سے یہ اطلاع دی گئی کہ قومی ٹیم کے متعدد کھلاڑی جو اس وقت پاکستان کے دورے پر ہیں، انہوں نے حفاظتی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے وطن واپس لوٹنے کی درخواست کی ہے۔‘
’اس پیش رفت کے بعد ایس ایل سی نے فوری طور پر کھلاڑیوں سے رابطہ کیا اور انہیں یقین دلایا کہ دورہ کرنے والے ہر رکن کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور متعلقہ حکام کے ساتھ قریبی رابطہ کاری سے تمام خدشات کو مناسب طریقے سے دُور کیا رہا ہے۔‘
’اس تناظر میں سری لنکا کرکٹ (ایس ایل سی) نے تمام کھلاڑیوں، سپورٹ سٹاف اور ٹیم مینجمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ طے شدہ شیڈول کے مطابق دورہ جاری رکھیں۔‘
بدھ کی شب چیئرمین پی سی بی نے سری لنکن ہائی کمشنر ریئر ایڈمرل (ر) فریڈ سینیویرتھنے سے ملاقات کر کے انہیں ٹیم کی فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی۔
اس سے قبل فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا تھا کہ ’سری لنکن ٹیم کے کم سے کم آٹھ کھلاڑی سکیورٹی وجوہات کی بناء پر واپس وطن جانا چاہتے ہیں۔‘
ان کھلاڑیوں نے منگل کو اسلام آباد میں ہونے والے خودکش بم دھماکے کے بعد اپنی سکیورٹی سے متعلق خدشات کا اظہار کیا تھا جس میں 12 افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہو گئے تھے۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے سری لنکن ہائی کمشنر ریئر ایڈمرل (ر) فریڈ سینیویرتھنے سے بھی ملاقات کی (فائل فوٹو: پی سی بی)

سری لنکا کرکٹ (ایس ایل ای) کے ایک ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’پاکستان کے ساتھ جمعرات کا میچ مشکوک ہے، تاہم تین ملکی سیریز کے لیے متبادل کھلاڑی بھیجے جائیں گے۔‘
ایس ایل ای کے صدر شمی سلوا نے کہا تھا کہ ’وہ اس ٹورنامنٹ میں اپنی شرکت جاری رکھنے سے متعلق باضابطہ بیان جاری کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ سری لنکن ٹیم ان دنوں پاکستان کے خلاف تین ون ڈے میچز کی سیریز کے لیے اسلام آباد میں موجود ہے۔
یہ ون ڈے میچز پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جا رہے ہیں جہاں منگل کو پاکستان نے پہلے میچ میں سری لنکا کو چھ وکٹوں سے ہرایا تھا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بدھ کی رات کو بتایا کہ ’نئے شیڈول کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ اب 13 کے بجائے 14 جبکہ تیسرا اور آخری میچ 15 کے بجائے 16 نومبر کو کھیلا جائے گا۔‘
ون ڈے سیریز کے بعد سری لنکن ٹیم 18 سے 29 نومبر تک تین ملکی سیریز میں حصہ لے گی جس میں پاکستان اور زمبابوے کی ٹیمیں بھی شریک ہوں گی۔ تین ملکی سیریز کے میچز راولپنڈی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے۔
واضح رہے کہ مارچ 2009 میں قذافی سٹیڈیم لاہور کے قریب سری لنکا کی ٹیم کے چھ کھلاڑی اس وقت زخمی ہو گئے تھے جب دہشت گردوں نے ان کی بس پر فائرنگ کی تھی۔
اس سے قبل منگل کو پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں میچ کے دوران سری لنکن ہائی کمشنر ریئر ایڈمرل (ر) فریڈ سینیویرتھنے بھی سٹیڈیم آئے تھے۔

سری لنکن بورڈ نے تمام کھلاڑیوں، سپورٹ سٹاف اور ٹیم مینجمنٹ کو شیڈول کے مطابق دورہ جاری رکھنے کی ہداہت کی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی سید خالد ہمدانی کا کہنا ہے کہ ’سری لنکن ہائی کمشنر نے راولپنڈی پولیس کی جانب سے ٹیم کے لیے کیے گئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو سراہا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’راولپنڈی پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور تمام پبلک ایونٹس پر بہترین سکیورٹی اور فیسیلیٹیشن کے لیے ہمہ وقت پرعزم و تیار ہے۔‘

 

شیئر: