Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پمز ہسپتال میں پہلی روبوٹک سرجری کا کامیاب انعقاد، ’جدید طبی دور کا آغاز‘

اسلام آباد کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں روبوٹک ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک خاتون مریضہ کا کامیاب آپریشن کیا گیا ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ پمز ہسپتال پاکستان کے اُن چند سرکاری اداروں میں شامل ہو گیا ہے جہاں جدید ترین روبوٹک سرجری کا آغاز ہوا ہے۔
پمز انتظامیہ کے مطابق، اس آپریشن میں چینی ساختہ جدید سرجیکل روبوٹ ’ٹو مائی‘ کا استعمال کیا گیا، جس کی مدد سے نہایت پیچیدہ جراحی کے عمل کو غیر معمولی مہارت اور درستگی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ یہ پاکستان کے دارالحکومت میں پہلا موقع ہے کہ کسی سرکاری ہسپتال میں روبوٹک سرجری کی گئی ہے۔
پمز ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عمران سکندر نے بتایا کہ ادارے کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ مکمل روبوٹک آپریشن کیا گیا۔ ان کے مطابق بعض آپریشنز تکنیکی اعتبار سے نہایت پیچیدہ ہوتے ہیں، جن میں روبوٹ کی مدد سے انسانی غلطی کے امکانات کم ہو جاتے ہیں اور مریض کو کم سے کم تکلیف پہنچتی ہے۔
اس کامیاب عمل میں جنرل سرجری اور یورولوجی کے ماہر ڈاکٹروں نے حصہ لیا اور امید ہے کہ مستقبل میں پمز میں مزید اس نوعیت کی کامیاب سرجریز کی جائیں گی۔
روبوٹک سرجری ٹیم کے ڈائریکٹر پروفیسر متین شریف نے بتایا کہ پمز میں اس تاریخی سرجری کے دوران برطانیہ سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی ماہرین نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پمز کے ممتاز سرجنز پروفیسر شمیم خان، پروفیسر متین شریف اور ڈاکٹر جاوید برکی نے رہنمائی فراہم کی، جبکہ ڈاکٹر عاطف انعام شامی، ڈاکٹر برہان الحق اور ڈاکٹر خالد سعید نے آپریشن میں براہِ راست حصہ لیا۔
ڈاکٹر متین شریف نے کہا کہ روبوٹک سرجری طبی دنیا کا مستقبل ہے، جس سے پیچیدہ آپریشن اب زیادہ محفوظ، مؤثر اور کم تکلیف دہ ہوں گے۔ ان کے مطابق ’ٹو مائی‘ روبوٹ چین میں تیار کیا گیا ہے اور یہ دنیا کے جدید ترین روبوٹک سرجیکل سسٹمز میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پمز میں روبوٹک سرجری کا آغاز ایک مشن کا حصہ ہے، جس کے تحت یہ ٹیکنالوجی پورے پاکستان کے بڑے ہسپتالوں میں متعارف کرائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت ہمیں اس ضمن میں بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ پاکستان کے ہر بڑے سرکاری ادارے میں روبوٹک سرجری کے مراکز قائم کیے جائیں۔‘

روبوٹک سرجری کیا ہے؟

روبوٹک سرجری دراصل ایک جدید جراحی تکنیک ہے جس میں ماہر سرجن روبوٹ کے ذریعے آپریشن انجام دیتے ہیں۔ اس طریقہ کار میں سرجن ایک کمپیوٹر کنسول کے ذریعے روبوٹ کے بازوؤں کو کنٹرول کرتا ہے۔ روبوٹ کے بازو نہایت باریک، حساس اور مستحکم حرکات کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جن سے جسم کے اندر انتہائی چھوٹے چیروں کے ذریعے پیچیدہ آپریشن ممکن ہو جاتے ہیں۔

ڈاکٹر متین شریف نے کہا کہ روبوٹک سرجری طبی دنیا کا مستقبل ہے، جس سے پیچیدہ آپریشن اب زیادہ محفوظ، مؤثر اور کم تکلیف دہ ہوں گے۔

اس ٹیکنالوجی میں تین بنیادی اجزاء شامل ہوتے ہیںروبوٹک بازو جو آلات سنبھالتے ہیں، ایک ویڈیو کیمرہ جو تھری ڈی تصویر فراہم کرتا ہے، اور ایک کنٹرول یونٹ جس کے ذریعے سرجن پورے عمل پر مکمل گرفت رکھتا ہے۔
چونکہ روبوٹک بازو انسانی ہاتھ کے مقابلے میں زیادہ درستگی اور لچک کے ساتھ حرکت کرتے ہیں، اس لیے اس طریقے میں خون بہنے، انفیکشن یا غلطی کے امکانات نہ ہونے کے برابر رہ جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق روبوٹک سرجری خاص طور پر اُن کیسز میں انتہائی مؤثر ثابت ہو رہی ہے جن میں جسم کے اندرونی حصوں تک رسائی مشکل ہوتی ہے، جیسے یورولوجی، گائنی، کارڈیالوجی، جنرل سرجری اور آنکولوجی کے پیچیدہ آپریشنز۔ اس طریقۂ علاج سے نہ صرف مریض جلد صحتیاب ہوتا ہے بلکہ اسپتال میں قیام کا دورانیہ بھی نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے۔
پمز انتظامیہ کے مطابق اس ٹیکنالوجی کی بدولت سرجنز انتہائی باریک اور پیچیدہ آپریشنز زیادہ درستگی سے انجام دے سکیں گے۔ اس عمل میں روبوٹک بازو نہ صرف انسانی ہاتھوں سے زیادہ مستحکم حرکت کرتے ہیں بلکہ چھوٹے چیروں کے ذریعے سرجری مکمل ہونے سے مریض جلد صحت یاب ہوتا ہے اور طویل قیام کی ضرورت نہیں رہتی۔

 

 

شیئر: